اسلام ٹائمز۔ حماس نے شمالی غزہ کے بیت لہیا میں صہیونیوں کے فجیع قتل عام کی مذمت کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 60 فلسطینی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ فارس نیوز کے مطابق حماس کا کہنا تھا کہ بیت لاہیا میں قتل عام صہیونیوں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ کے تسلسل کا اظہار ہے، جو امریکہ کے گستاخانہ ویٹو اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد کو ناکام بنانے کا نتیجہ ہے۔
فلسطینی تحریک نے وضاحت کی کہ صیہونی دشمن اپنے وحشیانہ نسل کشی کے جنگ کو امریکہ کی حمایت اور اس کے فوجی و سیاسی تعاون کی بنا پر جاری رکھے ہوئے ہے، جس کی تازہ مثال گزشتہ شب سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ کے ویٹو سے ناکام بنانا ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے ادارے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جاری اس ظلم و جبر کے لیے ذمہ دار ہیں، اور یہ قتل عام اس بات کا نتیجہ ہے کہ عالمی سطح پر نسل کشی اور نسلی صفائی کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی گئی۔
حماس نے آخر میں دنیا بھر سے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ صیہونی رژیم پر دباؤ ڈالیں تاکہ فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ کو روکا جا سکے۔