0
Tuesday 5 Nov 2024 21:23

کشمیریوں کو مولوی احمد شاہ کے غائبانہ نماز جنازہ کی اجازت نہ دینا قابل افسوس ہے، میرواعظ عمر

کشمیریوں کو مولوی احمد شاہ کے غائبانہ نماز جنازہ کی اجازت نہ دینا قابل افسوس ہے، میرواعظ عمر
اسلام ٹائمز۔ میرواعظ عمر فاروق نے ریاستی انتظامیہ کی جانب سے ایک بار پھر اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کرکے میرواعظ خاندان کی بزرگ شخصیت کے غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے سے روکنے کے عمل کو حد درجہ افسوسناک قرار دیا۔ غور طلب ہے کہ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے ریاستی انتظامیہ کی جانب سے انہیں ایک بار پھر اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کرکے میرواعظ خاندان کی بزرگ شخصیت اور مہاجر ملت، مفسر قرآن میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ کے مرحوم فرزند میرواعظ مولوی محمد احمد شاہ کے حوالے سے پہلے سے طے شدہ تعزیتی مجلس، جو میرواعظ منزل راجوری کدل میں طے پائی تھی، میں شرکت اور بعد میں مرکزی جامع مسجد سرینگر میں مرحوم کے تئیں غائبانہ نماز جنازہ کی ادائیگی سے روکنے کے عمل کو حد درجہ افسوسناک اور مداخلت فی الدین قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ ہمارے خانوادہ کی ایک اہم ترین شخصیت کے انتقال کی تعزیتی مجلس میں مجھے شرکت سے روکا گیا، جبکہ اس ضمن میں پہلے سے مشتہر پروگرام کی پیروی میں جید علماء کرام، سرکردہ، سیاسی، سماجی، دینی شخصیات کی تعزیتی مجلس میں آمد متوقع تھی، لیکن انتظامیہ نے نہ صرف تاریخی میرواعظ منزل راجوری کدل کو بند کرکے اس مذہبی نوعیت کے پروگرام پر روک عائد کردی، بلکہ جامع مسجد سرینگر میں بھی غائبانہ نماز جنازہ کی ادائیگی کو ناممکن بنا دیا گیا۔ حتی کہ انتظامیہ کی جانب سے انجمن اوقاف کے ذمہ داروں کو باور کرایا گیا کہ اگر یہاں غائبانہ نماز جنازہ کی کوئی تقریب ہوئی تو انتظامیہ کی جانب سے ایف آئی آر درج کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کا یہ طرز عمل نہ صرف میری شخصی اور مذہبی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہے بلکہ اس عمل سے ان ہزاروں لوگوں کے جذبات کو بھی شدید طور ٹھیس پہنچی ہے، جو رنج و الم کے اس مرحلے پر ہمارے ساتھ تعزیت و تسلیت و یکجہتی کے لئے شرکت کرنا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کا آئے روز ’نیا کشمیر‘ بنانے کے دعویٰ کی کیا یہی حقیقت ہے کہ جہاں مذہبی اور سماجی حقوق کو سلب کئے جاتے ہوں اور تعزیتی مجالس پر قدغن عائد کی جاتی ہو۔ اس دوران کل مرحوم رہنما کو بحریہ ٹاﺅن اسلام آباد میں موجود عزیز و اقرباء کے علاوہ سرکردہ سیاسی، سماجی اور دینی شخصیات نے نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد پر نم آنکھوں سے سپرد لحد کیا۔ جبکہ یہاں کشمیر میں مرحوم کے انتقال کی خبر ملتے ہی سماج کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا تعزیت پرسی کے لئے میرواعظ منزل نگین میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلٰی ڈاکٹر فاروق عبدللہ نے میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی رہائشگاہ واقع نگین سرینگر جاکر میرواعظ خاندان کی بزرگ شخصیت اور مہاجر ملت، مفسر قرآن میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ کے فرزند میرواعظ مولوی محمد احمد شاہ کے اننتقال پر ان سے تعزیت کی۔
خبر کا کوڈ : 1170899
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش