0
Sunday 20 Oct 2024 21:48

کوئٹہ میں پیراشوٹر وزراء نون لیگ کو بدنام کر رہے ہیں، کارکنوں کا شکوہ

کوئٹہ میں پیراشوٹر وزراء نون لیگ کو بدنام کر رہے ہیں، کارکنوں کا شکوہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے رہنماء جہانگیر خان خروٹی اور کوئٹہ سٹی کے صدر نصیر خان ترین نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نظریاتی کارکنوں اور قربانی دینے والوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ پیراشوٹر وزراء ٹرانسفر اور پوسٹنگ پر سرعام پیسے مانگ رہے ہیں۔ اگر نظریاتی کارکنوں کے جائز مسائل حل نہیں کئے گئے تو 2 نومبر کو گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔ یہ بات انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی مخلوط حکومت کو بنے ہوئے 8 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن پارٹی کے سابق صدر و گورنر شیخ جعفر خان مندوخیل اور جمال شاہ کاکڑ نے پارٹی کا ایک بھی اجلاس نہیں بلایا۔ جس کی وجہ سے پارٹی ورکرز کے لئے شناخت کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے اور انہیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) میں پیراشوٹر داخل ہوچکے ہیں، جو پارٹی ورکرز کی قربانیوں کو نظرانداز کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے بے روزگار کارکن نوکریوں کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور نوکریاں سرعام فروخت ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی دن رات محنت کی بدولت مسلم لیگ (ن) کامیابی کے بعد اقتدار میں آئی، لیکن اب کارکنوں کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک سازش کے تحت نادیدہ قوتیں مسلم لیگ (ن) کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔ پارٹی کی مرکزی قیادت صوبے میں پارٹی کا شیرازہ بکھرنے سے بچائے اور نظریاتی کارکنوں کو انکا جائز مقام دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سٹی کے فنڈز دوسرے اضلاع میں استعمال ہو رہے ہیں۔ جس سے ہماری پارٹی کی بدنامی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو فصلی بٹیروں نے منڈی بنا دیا ہے۔ صوبے میں ملازمتوں اور ٹرانسفر پوسٹنگ کیلئے بولی لگائی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے پارٹی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی کی مرکزی قیادت نے بلوچستان میں نظریاتی ورکرز کو نظرانداز کرنے کا نوٹس نہ لیا تو صوبے میں پارٹی کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں جہانگیرخروٹی نے کہا کہ عام انتخابات کے موقع پر نظریاتی کارکنوں کو نظرانداز کرکے پیراشوٹرز کو ٹکٹ جاری کئے گئے۔ جس کی وجہ سے آج پارٹی کی بدنامی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت نے بلوچستان میں ورکرز کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کا نوٹس نہیں لیا تو 2 نومبرکو کو گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 1167575
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش