اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے پیغمبر اسلام ۖکے خلاف ایک ہندو جنونی یتی نرسنگھا نند کے توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا گٹھ جوڑ بھارت کو باقاعدہ طور پر ایک ہندو ریاست میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کشمیری مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اس گستاخانہ فعل کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کے لیے پرامن احتجاج کریں اور اس میں ملوث نرسنگھا نند اور دیگر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے نرسنگھا نند کے بیان کو مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی مذموم کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ توہین آمیز بیان سے بھارتی معاشرے میں اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی، آر ایس ایس کا گٹھ جوڑ فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دے کر اقتدار کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تاکہ بھارت کو باقاعدہ طور پر ایک ہندو ریاست میں تبدیل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء میں جب سے نریندر مودی برسر اقتدار آئے، بھارتی معاشرے میں فرقہ وارانہ تشدد اور انتہا پسند ہندوئوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم اور نفرت انگیز تقاریر میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی فرقہ وارانہ پالیسیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کو نسل کشی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔