اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان نے اسرائیلی حملے میں سید حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کردی۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بیروت پر اسرائیلی فوج نے 5،5 ہزار پاؤنڈ کے بم برسائے، ایف 35 لڑاکا طیاروں نے شہری آبادی کو نشانہ بنایا، سات گھنٹے تک وقفے وقفے سے ہونے والی بمباری کے نتیجے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ سید حسن نصرااللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ تنظیم کی قیادت اس بات کا عزم کرتی ہے کہ وہ دشمن کا مقابلہ کرنے، غزہ، فلسطین کی حمایت، لبنان اور اس کے ثابت قدم اور قابل احترام عوام کے دفاع میں اپنا جہاد جاری رکھے گی۔
حزب اللہ کی جانب سے جاری کردہ بیان:
بسم الله الرحمن الرحیم
“پس وہ لوگ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں اور دنیاوی زندگی کو آخرت کے بدلے میں فروخت کرتے ہیں، اور جو کوئی اللہ کی راہ میں لڑے، پھر مارا جائے یا غالب آ جائے، ہم اسے بڑا اجر عطا کریں گے۔”
صدق اللہ العلی العظیم
محترم استاد، مزاحمت کے قائد، صالح بندے، آپ ایک عظیم شہید، بہادر رہنما، دانشمند، حکمت والے مؤمن، بصیرت والے اور پرہیزگار کی حیثیت سے خداوند کی رضا اور قرب کی جانب سفر کرتے ہوئے ہمیشہ کے لیے شہداء کے قافلے میں شامل ہو گئے ہیں۔ آپ ایک روشنی سے بھرپور کربلا میں، پیغمبروں اور شہید اماموں کے ہمراہ، ایمان کے اس الٰہی سفر پر گامزن ہوئے ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل، جناب سید حسن نصراللہ، اپنے عظیم اور جاوداں شہداء کے قافلے میں شامل ہو چکے ہیں۔ وہ تقریباً تیس سال سے ان کے ہمراہ تھے اور اس دوران ان کی قیادت کرتے ہوئے انہیں فتح سے فتح تک پہنچایا۔ 1991ء میں وہ اسلامی مزاحمت کے شہداء کے قائد کے جانشین بنے، 2000ء میں لبنان کی آزادی سے لے کر 2006ء کی الٰہی اور پائیدار فتح تک، اور عزت و کامیابی کی دیگر جنگوں تک، جیسے فلسطین، غزہ اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں جنگیں۔
ہم اس عظیم سانحہ پر حضرت صاحب العصر و الزمان (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف)، ولی امر مسلمین حضرت سید علی خامنہ ای (مدظلہ العالی)، مراجع عظام، مجاہدین، مؤمنین، ملتِ مقاومت، ہمارے صابر اور مجاہد عوام، تمام ملت اسلامیہ، تمام آزادگان اور مظلومانِ عالم، اور محترم و صابر خاندان کے سامنے تعزیت پیش کرتے ہیں۔ جناب سید حسن نصراللہ کو ان کی شہادت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، جو بیت المقدس اور فلسطین کی راہ میں شہید ہوئے اور ہم تسلیت پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے امام حسین علیہ السلام کے فرمان کو پورا کیا۔
حزب اللہ کی قیادت اس عظیم شہید سے عہد کرتی ہے کہ ہم دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے، غزہ اور فلسطین کا دفاع کرتے ہوئے اور لبنان کی شاندار و عظیم عوام کی حمایت کرتے ہوئے اپنے جہاد کو جاری رکھیں گے۔ آپ، عظیم اور کامیاب مزاحمت اسلامی کے بہادر اور فاتح مجاہدین، اس شہید کی امانت ہیں، اور آپ ان کے بھائی ہیں جنہوں نے ان کی ناقابل تسخیر ڈھال بن کر رہنمائی کی۔ یہ استاد اپنی فکر، روح، اور مقدس راہ و روش کے ساتھ ہمیشہ ہمارے درمیان موجود ہیں، اور ہم وفاداری اور مزاحمت کے ساتھ، فتح تک قربانی دیتے ہوئے، اپنے عہد پر قائم رہیں گے۔