0
Friday 10 Jan 2025 19:35

طلباء تنظیموں پر پابندی آئین کے منافی ہے، بی این پی

طلباء تنظیموں پر پابندی آئین کے منافی ہے، بی این پی
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے طلباء تنظیموں پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان طبقہ مستقبل میں قومی و سیاسی اداروں میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ طلباء تنظیموں پر پابندی لگانا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ اپنے بیان میں بی این پی کے رہنماء غلام نبی مری اور انفارمیشن سیکرٹری نسیم جاوید ہزارہ نے محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کی جانب سے تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں اور طلباء تنظیموں کی سیاست پر پابندی لگانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناروا عمل ناقابل برداشت اور ماورائے آئین اقدام ہے، کیونکہ آئین میں شق نمبر 8 سے لیکر 28 تک آزادی تحریر و تقریر، انجمن سازی، سیاسی پارٹیوں کی تشکیل، سیاسی پروگراموں کے انعقاد اور انسانی حقوق کو تحفظ دیا گیا ہے۔ بلوچستان حکومت کا یہ اقدام ان آئینی شقوں کے سراسر منافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ آئین کے منافی حکم نامہ صادر کرے۔ جبکہ بلوچستان میں طلباء تنظیموں پر پابندی لگانے کی مخالفت سپریم کورٹ کی جانب سے بھی کی گئی ہے، جو کہ ریکارڈ پر موجود ہے۔ حکومت کا یہ غیرآئینی اقدام کسی بھی صورت میں قومی سیاست کے مستقبل کے لئے درست نہیں ہے۔ کیونکہ آئندہ یہی نوجوان طبقہ اور طلباء و طالبات قومی اور سیاسی اداروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمائندگی کے فرائض انجام دیں گے۔ بلا شک و شبہ تعلیمی ادارے، کالجز اور یونیورسٹیز میں طلباء تنظیمیں نوجوان نسل کے لئے بہترین تربیت گاہوں کی حیثیت رکھتی ہیں۔ جن پر پابندی لگانا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ طلباء کی سیاسی سرگرمیوں پر غیرآئینی پابندی کو فوراً واپس لیا جائے۔ بصورت دیگر بی این پی اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گی۔
خبر کا کوڈ : 1183536
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش