متعلقہ فائیلیںرپورٹ: اعجاز علی
بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ واقع بیوٹمز یونیورسٹی میں "بلوچستان میں امن اور استحکام کی جانب سفر" کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل، صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی، وزیر داخلہ میر ضیاءلانگو، وزیر منصوبہ بندی ظہور احمد بلیدی، بیوٹمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد حفیظ اور صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند اور قومی دھارے میں شامل ہونے والے گلزار امام شنبے اور سرفراز بنگلزئی نے شرکاء سے گفتگو کی۔ اس موقع پر طلباء، اساتذہ، صحافی اور متعلقہ شعبوں سے وابستہ شخصیات نے تقریب میں شرکت کی۔ گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل نے اس موقع پر گلزار امام اور سرفراز بنگلزئی کے قومی دھارے میں شامل ہونے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یقیناً یہ ہم سب کیلئے ایک خوش آئند پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں شورش اور کشیدگی کے حوالے سے ہمیں بہت سی مشکلات کا سامنا ہیں اور اس سے سرکاری اور عوامی سطح بہت جانی اور مالی نقصانات بھی ہوئے ہیں۔ قومی دھارے میں شمولیت سے متعلق پروگرام کا انعقاد لائق تحسین عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ میں بذات خود اپنے ناراض بھائیوں سے نتیجہ خیز مذاکرات کرنے اور قومی مفاد کی خاطر ہتھیار ڈالنے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔
اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی اور شورش کا مسئلہ ایک سیاسی مسئلہ ہے۔ جس کا پائیدار سیاسی حل بھی موجود ہے۔ حالات جتنے بھی کشیدہ اور مایوس کن ہو پھر بھی ہمیں مشاورت اور مسلسل مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات کسی اجتماعی مسئلہ کا بروقت حل نکالنا بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ اجتماعی مسئلہ کو نظرانداز کرنے کی صورت میں ہم سیاسی اور سماجی سطح پر کئی دیگر خدشات و خطرات سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ اس کے علاوہ بلوچستان میں پشتون بلوچ کی شاندار اقدار و روایات کے پیش نظر یہ یقین کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ عوامی سطح پر بھی جرگہ و معرکہ کے ذریعے درپیش مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ صوبہ میں شورش، غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے بلوچستان کا عام آدمی بہت مشکل میں ہے لہٰذا ہمیں درپیش پیچیدہ مسائل کے حل کیلئے فوری طور پر سنجیدہ فیصلے کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی روشن امکانات موجود ہیں کہ ہم کشیدہ صورتحال اور سیاسی بحران کا قابل عمل اور سب کیلئے قابل قبول سیاسی حل ڈھونڈیں۔
قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial