0
Saturday 18 May 2024 17:15
میرے والد کو تہاڑ جیل سے رہائی دلائیں، ابرار رشید

مقبوضہ کشمیر، الیکشن نشست پر تہاڑ جیل میں قید لیڈر انجینئر رشید کے حق میں ریلیاں

متعلقہ فائیلیںرپورٹ: جاوید عباس رضوی

بارہمولہ پارلیمانی نشست پر 20 مئی کو انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اس الیکشن کے لئے نیشنل کانفرنس اور پیپلز کانفرنس مہم کے دوران ایک دوسرے پر سخت تنقید کررہے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں سے ان انتخابات کی مہم جوئی نے ایک نیا رخ اُس وقت پکڑ لیا، جب تہاڑ جیل میں قید سابق رکن اسمبلی انجینئر رشید نے کاغذات نامزدگی داخل کئے اور انجینئر رشید کے فرزند اور مداح ان کے لئے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ انجینئر رشید کے فرزند ابرار رشید نے اپنی تعلیم کو فی الحال معطل کر دیا ہے اور والد کے لئے انتخابی مہم چلانے لگے۔ 24 برس کے ابرار رشید کشمیر یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویشن کر رہے ہیں لیکن کشمیر کے سیاسی میدان میں انہوں نے عمر عبداللہ اور سجاد لون کے لئے بڑ چلینج پیدا کیا۔ ابرار رشید نے کپوارہ سے جب مہم شروع کی، اُس وقت اس ضلع میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار عمر عبداللہ اور پیپلز کانفرنس کے امیدوار سجاد لون کے مابین روزانہ لفظی جنگ اور الزام تراشی ہوتی تھی، لیکن ابرار رشید کے میدان میں آتے ہی لوگ انکی ریلیوں میں آنے لگے اور عمر عبداللہ و سجاد لون کی مہم جیسے بھول ہی گئے۔ انجینئر رشید ضلع کپوارہ کے لنگیٹ حلقہ اسمبلی سے دو مرتبہ رکن رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 2008ء اور 2014ء کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

انجینئر رشید کے بے باک موقف اور منفرد سیاسی نظریے سے وہ لوگوں میں کافی مقبول ہوئے اور روزانہ سرخیوں میں رہتے تھے۔ انجینئر رشید کو دفعہ 370 کی منسوخی کے چار روز بعد 9 اگست 2019ء کو بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ٹیرر فنڈنگ کے الزام میں گرفتار کیا۔ وہ کشمیر میں پہلے سابق رکن اسمبلی ہیں جن کو ان الزامات میں جیل جانا پڑا۔ انجینئر رشید نے گزشتہ پانچ برسوں سے متعدد مرتبہ ضمانت کے لئے عرضی دائر کی لیکن آج تک وہ اسی کے منتظر ہیں۔ انجینئر رشید کا الیکشن نشان ’’پریشر کوکر‘‘ ہے اور انکی ریلیوں میں لوگ جذبات کے ساتھ امڑ کر آتے ہیں۔ ابرار رشید کی تقاریر میں کوئی سیاست نہیں ہوتی ہے۔ وہ محض لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ انکے پریشر کوکر پر 20 مئی کو بٹن دبانے سے انکے والد تہاڑ جیل سے رہا ہوں گے۔ لوگ انکی تقاریر سے اس قدر محظوظ اور جذباتی ہو رہے ہیں کہ درجنوں نوجوان اور تجار انکی ریلیوں کے لئے گاڑیاں دستیاب رکھتے ہیں۔ ان کی تین منٹ کی تقریر کو سننے کے لئے ہزاروں لوگ منٹوں میں جمع ہوجاتے ہیں۔ تاہم کیا لوگوں کا یہ جم غفیر اور ان ریلیوں میں عوامی حاضری 20 مئی کو ووٹ میں تبدیل ہوگی۔ کیا ’’پریشر کوکر‘‘ نیشنل کانفرنس کے ہل اور سجاد لون کے سیب پر بھاری ہوگا، یہ 4 جون کو ہی معلوم ہوگا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ : 1135857
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش