اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے تمام اپوزیشن اراکین کو آج ایک دن کے لئے معطل کر دیا گیا۔ معطل ارکان میں اسد الدین اویسی، کلیان بنرجی، محمد جاوید، اے راجہ، نصیر حسین، محب اللہ، محمد عبداللہ، اروند ساونت، ندیم الحق اور عمران مسعود شامل ہیں۔ بی جے پی کے رکن نشی کانت دوبے نے اپوزیشن ارکان کو معطل کرنے کی تحریک پیش کی جسے کمیٹی نے منظور کیا، بی جے پی کے رکن اپراجیتا سارنگی نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن ارکان کا طرز عمل ناگوار تھا کیونکہ وہ میٹنگ کے دوران مسلسل ہنگامہ آرائی کر رہے تھے اور پال کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کر رہے تھے۔
پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طوفانی نوٹ پر شروع ہوا، اپوزیشن ارکان نے دعویٰ کیا کہ انہیں مسودہ قانون میں مجوزہ تبدیلیوں کا مطالعہ کرنے کے لئے مناسب وقت نہیں دیا جا رہا ہے۔ کشمیر کے مذہبی سربراہ میر واعظ عمر فاروق کو دہلی بلانے سے پہلے کمیٹی کے ارکان نے آپس میں بات چیت کی جس میں اپوزیشن لیڈروں نے یہ دعویٰ کیا کہ بی جے پی دہلی انتخابات پر نظر رکھتے ہوئے وقف ترمیمی بل کی رپورٹ کو تیزی سے قبول کرنے پر زور دے رہی ہے۔ اجلاس کے دوران سخت بحث کے باعث کارروائی کچھ دیر کے لئے ملتوی کردی گئی۔ میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں وفد کمیٹی کے دوبارہ اجلاس کے بعد پیش ہوا۔ ترنمول کے رکن کلیان بنرجی اور کانگریس کے رکن نصیر حسین میٹنگ سے باہر آگئے اور نامہ نگاروں کو بتایا کہ کمیٹی کی کارروائی ایک مذاق بن گئی ہے۔