اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ انتظامیہ نے مجموعی طور پر 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی ہے، جبکہ 8 کانکنوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔ متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔ 8 کانکنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن 4 ہزار 200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کان کے داخلی دروازے سے ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی، جو حادثے میں تباہ ہوگئی۔ متاثرہ کان کے قریب کام کرنے والے کان کنوں کا کہنا ہے کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ کان کا بڑا حصہ بیٹھ گیا۔