اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعیل بقائی نے آج شمالی غزہ کے واحد فعال ہسپتال کمال عدوان پر غاصب اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے اور اسے نذر آتش کئے جانے کو گھناؤنے جنگی جرائم کی تازہ ترین مثال قرار دیا ہے۔ اسمعیل بقائی نے اس صہیونی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ جرم غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مکمل طور پر تباہ کر ڈالنے اور بچوں، خواتین و زخمیوں کو کم از کم طبی سہولیات تک رسائی سے بھی محروم کر دینے کے لئے انجام دیا گیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ کمال عدوان ہسپتال شمالی غزہ میں آخری نیم فعال طبی مرکز تھا جس پر قابض صیہونی فوج کا انسانیت سوز حملہ، وہاں سے مریضوں اور طبی عملے کا زبردستی انخلاء اور ہسپتال پر بمباری ایک گھناؤنا جنگی جرم اور مقبوضہ فلسطین میں جاری نسل کشی کا حصہ ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس جرم کے حوالے سے متعلقہ بین الاقوامی اداروں کی خاموشی نا قابل توجیہ ہے جو ان کی گردن پر بین الاقوامی ذمہ داری بھی عائد کرتی ہے۔