اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو ان کے تمام وسائل سے محروم کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے سرینگر میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران کہا کہ تنازعہ کشمیر اقتدار کی جنگ نہیں بلکہ بھارت کے ناجائز قبضے سے آزادی کی جدوجہد ہے۔ حریت ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت ہندوتوا نظریے کے حامل بیوروکریٹس اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط کردہ پراکسی حکومت منظم طریقے سے علاقے کے وسائل لوٹ رہی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بھارت سے لائے گئے ماہرین کو علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لئے جائیدادوں، زمینوں، ملازمتوں، کاروباروں اور معیشت پر قبضہ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
حریت رہنمائوں نے کہا کہ علاقے کی معیشت تباہ ہو چکی ہے، بے روزگاری عروج پر ہے اور نوجوان مایوسی کا شکار ہیں۔ شرکاء نے بی جے پی کے مسلط کردہ بدعنوان اور فرقہ پرست لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت انتظامیہ کے ذریعہ آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کے مکانات اور دیگر املاک کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد تحریک مزاحمت کو دبانا ہے لیکن کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کا پختہ عزم کر چکے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 9لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوں کی موجودگی نے کشمیر کو دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ بنا دیا ہے۔ یہ علاقہ عالمی سطح پر سب سے خطرناک جگہوں میں سے ایک بن چکا ہے جہاں بھارتی فوجیوں کو غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون یو اے پی اے، پبلک سیفٹی ایکٹ اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت استثنیٰ حاصل ہے۔
حریت رہنمائوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے فوری مداخلت کریں تاکہ مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ کے لیے حل کیا جا سکے۔ اجلاس میں مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، ایاز محمد اکبر، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، بلال احمد صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، ڈاکٹر حمید فیاض، حیات احمد بٹ، ظفر اکبر بٹ، محمد یوسف فلاحی، رفیق احمد گنائی، مشتاق الاسلام اور فیاض حسین جعفری سمیت بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی جیلوں میں نظربند تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں چوہدری غلام عباس کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں تحریک آزادی کشمیر کا ایک چمکتا ہوا ستارہ قرار دیا گیا جنہوں نے اپنی زندگی پاکستان کے ساتھ جموں و کشمیر کے الحاق کے لیے وقف کر دی تھی۔