اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر میرپور میں منعقدہ ایک سیمینار میں مقررین نے عالمی برادری پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لینے پر زور دیا ہے، جہاں بھارتی فوجی کشمیریوں کو ان کے تمام بنیادی حقوق سے محروم کر کے ان کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائٰع کے مطابق سیمینار کا اہتمام انسٹی ٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز نے میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تعاون سے کیا تھا۔ "مقبوضہ کشمیر، حقوق سے محروم انسان" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار کے بعد مرکزی شہید چوک پر ایک ریلی بھی نکالی گئی۔ فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر تحسین غوث نے اس موقع پر کشمیر کاز کے لیے ایک عملی نقطہ نظر کی اہمیت اور نوجوانوں کو اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرنے پر زور دیا۔ آئی آر ڈیپارٹمنٹ کے انچارج نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پائیدار ترقی کے اہداف کے درمیان تعلق پر زور دیتے ہوئے، اکیڈمی کو مسئلہ کشمیر کے ساتھ مزید گہرائی سے جڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میرپور محترمہ فرخ اویس نے اگست 2019ء میں دفعہ 370 کی منسوخی اور مقبوضہ کشمیر اور اس کے عوام پر اس کے سنگین اثرات کو اجاگر کیا۔ ایچ ای سی ریسرچ اینڈ اکیڈمکس کے کنوینر ڈاکٹر ولید رسول نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لیے انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کے ذریعے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط ریاست اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی قانون سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ اس موقع پر سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔