0
Tuesday 26 Nov 2024 21:59

اترپردیش میں ہندو مسلم فساد کے بعد پولیس کارروائی میں 2750 افراد کے خلاف کیس درج

اترپردیش میں ہندو مسلم فساد کے بعد پولیس کارروائی میں 2750 افراد کے خلاف کیس درج
اسلام ٹائمز۔ فرقہ وارانہ فسادات میں ہمیشہ کی طرح مسلمانوں پر ظلم کا سامنا ہوتا ہے اور بعد میں قانونی کارروائی بھی انہی کے خلاف کی جاتی ہے۔ سنبھل میں ہونے والے فساد میں 4 مسلم نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد، 2 ہزار 500 سے زائد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان میں سنبھل کے رکن پارلیمان ضیاء الرحمن برق اور سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی اقبال محمود کے بیٹے کا بھی نام شامل ہے۔ اس فساد کے معاملے میں اب تک 2 درجن سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ بہرحال تشدد کے دوسرے دن حالات رفتہ رفتہ معمول پر واپس آ رہے ہیں تاہم لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول پیر کو بھی قائم رہا۔ پورے علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو جیسا ماحول ہے۔سکیورٹی کے وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس دوران دن بھر عوام سے اپیل کی جاتی رہی کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور صبر و تحمل سے کام لیں۔

مرادآباد رینج کے 30 تھانوں کی پولیس کو سنبھل کے تشدد زدہ علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ اس درمیان فائرنگ کی وجہ سے اپنی جان گنوانے والوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔  اس کے علاوہ  ایک اور زخمی بھی اسپتال میں زیر علاج ہے، جس کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ اسی کے ساتھ پولیس انتظامیہ نے بڑے پیمانے پر مقدمات درج کرنے کی کارروائی بھی شروع کردی ہے۔ پولیس نے فساد کو ہوا دینے کے الزام میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان ضیاء الرحمن برق کے ساتھ ہی مقامی رکن اسمبلی اقبال محمود کے بیٹے سہیل اقبال کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ اس کے علاوہ 2750 نامعلوم افراد کے خلاف کل 7 الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ پولیس نے اب تک 25 افراد کو گرفتار کیا ہے اور ڈرون کی مدد سے ملزمین کی شناخت کی جا رہی ہے۔

سنبھل کے ایس پی کرشن کمار بشنوئی نے دعویٰ کیا  ہےکہ تمام ملزمین کو گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ تشدد میں ملوث افراد کی شناخت کیلئے علاقے میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں اور ویڈیو فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ڈرون سے لی گئی تصاویر کے ذریعے فسادیوں کے پوسٹر بنائے جا رہے ہیں اور انہیں عام کیا جا رہا ہے تاکہ عوام کی مدد سے انہیں گرفتار کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیس کے تمام ملزمین کو جلد گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس معاملے میں 5 اموات کے بعد شہرمیں سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1175008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش