اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی قرضوں، بدانتظامی اور کرپشن کی ماری معیشت خساروں کا شکار اداروں کا بوجھ مزید اٹھانے کی متحمل نہیں ہے، حکومت خساروں کا شکار پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) پاکستان اسٹیل ملز، ریلوے جیسے مسلسل خسارے میں جانے والے اداروں کی نجکاری کا عمل جتنی جلدی شروع کرے اتنا اچھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ محمود مولوی نے کہا کہ پی آئی اے، پاکستان اسٹیل ملز اور ریلوے جیسے اداروں کا خسارہ قابو سے باہر ہوچکا ہے، ان اداروں کا خسارہ معیشت کا وہ شگاف بن چکا ہے جس سے مسلسل قومی خزانے کا ضیاع ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اربوں روپے غریب قوم کی جیب سے ان اداروں کے خساروں کی مد میں خرچ ہو رہے ہیں، جب تک ان خساروں سے جان نہیں چھڑائی جائے گی معیشت کی بحالی خواب رہے گی۔ محمود مولوی نے کہا کہ جہاں قومی خزانے پر بوجھ اداروں کی نجکاری اور آوٹ سورسنگ ضروری ہے، اس سے زیادہ یہ ضروری ہے کہ نجکاری کا عمل شفاف ہو اور قومی مفادات کا خیال رکھا گیا ہو، اگر اس عمل میں میرٹ کے تقاضوں پر عمل نہ کیا گیا اور ایسی فرمز کو نوازا گیا جو ان اداروں کو سنبھالنے کی صلاحیت نہ رکھتی ہوں تو اس سے فائدے کے بجائے مزید نقصان اٹھانا پڑے گا۔