0
Tuesday 28 Mar 2023 16:52

ابھی وزارت دفاع میں تبدیلی کا موزوں وقت نہیں ہے، صیہونی پارلیمنٹ کا انتباہ

ابھی وزارت دفاع میں تبدیلی کا موزوں وقت نہیں ہے، صیہونی پارلیمنٹ کا انتباہ
اسلام ٹائمز۔ آج اسرائیل کی لیکوڈ پارٹی کے رکن اور کنسٹ فارن اینڈ وار فیئر کے سربراہ "یولی اڈلسٹائن" نے "یوآف گالانٹ" کی برطرفی کے نتائج سے خبردار کیا ہے۔ یولی اڈلسٹائن نے اس بارے میں کہا کہ سکیورٹی کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ وزارت جنگ میں تبدیلی کا یہ موزوں وقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے گذشتہ روز کمیٹی کے اجلاس میں تشویشناک رپورٹس سنیں اور ان بیان کی گئی اطلاعات کی بنیاد پر یوآف گالانٹ کو اپنے منصب پر واپس لوٹنا چاہیئے۔ واضح رہے کہ تل ابیب کابینہ کے اجلاس میں صیہونی وزیراعظم نتین یاہو کے عدالتی اصلاحاتی منصوبے پر تنقید کی وجہ سے گذشتہ روز یوآف گالانٹ کو اپنی وزارت سے ہاتھ دھونا پڑے۔ نتین یاہو نے الزام لگایا کہ سابق وزیر جنگ نے موجودہ صورت حال کو مزید خراب کیا اور مجھ سے ہم آہنگی کئے بغیر اپنی بات شروع کی۔ عبراںی ذرائع ابلاغ نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ نتین یاہو، یوآف گالانٹ کے متبادل کی تلاش میں ہیں۔ اس اخبار نے "شاباک" کے سابق سربراہ اور موجودہ وزیر زراعت کو ممکنہ طور پر نئے وزیر جنگ کے طور پر متعارف کروایا تھا۔

یوآف گالانٹ کی برطرفی کے بعد مقبوضہ سرزمین میں وسیع پیمانے پر مظاہرے شروع ہوگئے، جبکہ صیہونی سیاست دانوں نے اس پر منفی رائے کا اظہار کیا۔ نتین یاہو کے اس اقدام پر نیویارک میں صیہونی قونصل جنرل "عساف ضمیر" نے احتجاجاََ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ جس سے واشنگٹن کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ امریکی سلامتی کونسل کے ترجمان "آڈرین واٹسن" نے اس صورت حال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی موجودہ صورتحال ہمارے لئے بہت تشویشناک ہے۔ انہوں نے اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے سمجھوتے کی ضرورت پر زور دیا۔ آڈرین واٹسن نے مزید کہا کہ گذشتہ ہفتے امریکی صدر "جو بائیڈن" نے نتین یاہو کو فون کیا اور اس عدالتی اصلاحاتی بل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اس فون کال میں جو بائیڈن نے اسرائیل میں جمہوریت کے تحفط کی ضرورت پر زور دیا۔
خبر کا کوڈ : 1049184
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش