0
Sunday 2 Jun 2024 17:48
امام خمینی کی شخصیت پر علمائے کرام کا اظہار خیال

پاراچنار میں تحریک حسینی کےزیراہتمام امام خمینی کی 35ویں برسی کا انعقاد

متعلقہ فائیلیںرپورٹ: ایس این حسینی

آج اتوار 2 جون کو تحریک حسینی پاکستان پاراچنار کے زیراہتمام امام خمینی کی 35 ویں برسی کی یاد میں ایک پروقار پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں علمائے کرام، صحافی حضرات، اساتذہ کرام، انجمن حسینیہ کے سیکریٹری اور اراکین، مجلس علمائے اہل بیت، شیعہ علماء کونسل، آئی ایس او، آئی او کے اراکین سمیت عوام و خواص نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز معروف قاری سید رضی کی شیرین آواز میں تلاوت کلام اللہ مجید سے کرایا گیا۔ اجتماع سے سیکریٹری انجمن حسینیہ جلال حسین بنگش، مجلس علمائے اہلبیت کے صدر علامہ ڈاکٹر سید احمد حسینی کے علاوہ مدرسہ ہذا کے مدرس علامہ سید امین شاہ حسینی اور تحریک حسینی کے صدر علامہ سید تجمل الحسینی نے خصوصی خطاب کیا۔ مقررین نے امام خمینی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امام راحل نہ صرف عالم اسلام بلکہ پوری مظلوم انسانیت کے لئے ایک نمونہ تھے۔ انہوں نے پہلی دفعہ دنیا کو روس اور امریکہ سے ہٹ کر ایک نئے بلاک کا درس دیا۔ علماء نے کہا کہ ایران کی استقامت اور دنیا بھر میں مظلوموں کی حمایت اس بات کا باعث بنی ہے کہ اب ایک نئے خیبر کی یاد تازہ ہوگی، مگر اس کے بعد کوئی کربلا واقع نہیں ہوگی۔

مقررین نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کا راز صرف اس میں ہے کہ انہوں نے اپنے پورے جسم اور روح پر قرآن اور اللہ کی ذات کو مسلط کئے رکھا۔ انہوں نے ہمیشہ اللہ، رسول اور قرآن کے زاویہ نگاہ سے سوچا۔ مقررین نے کہا کہ جس طرح اعلان ولایت کے بعد اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا کہ آج کے دن کفار مایوس ہوگئے۔ اسی طرح اسلامی انقلاب کے بعد کفر و الحاد یہود و ہنود اپنی سازشوں اور کامیابیوں سے مکمل مایوس ہوگئے۔ موجودہ حالات کے حوالے سے صدر تحریک حسینی نے سنٹرل کرم کے عمائدین کی توجہ وہاں طالبان کی سرگرمیوں کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ انہیں 2007ء کی طرح حالات پیدا کرنے کی اجازت نہ دیں۔ حالانکہ اس وقت انکا تجربہ نہیں تھا، جبکہ اس وقت تو انہیں تجربہ حاصل ہوا ہے کہ طالبان کی وجہ سے خود ان کی اپنی عزت بھی پائمال ہوئی ہے۔ 

صدر تحریک حسینی نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ طالبان کا راستہ وہ خود روکے۔ عید نظر کی شرانگیز ویڈیو کے حوالے سے صدر تحریک کا کہنا تھا کہ اہل سنت ان کی شرارتوں سے خود کو بچائیں۔ 2007ء میں جس کی وجہ سے اہل سنت اور اہل تشیع کو بھاری نقصانات اٹھانا پڑے، جبکہ وہ خود علاقے سے باہر پشاور میں آرام سے زندگی گزارتا ہے۔ انہوں نے اہل سنت مشران سے بھی شکایت کی کہ ایک طرف تو وہ امن کی بات کرتے ہیں، جبکہ عید نظر کے اشتعال انگیز بیان پر انہوں نے مکمل چپ سادھ لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ہر دفعہ حکومت نے ناانصافی دکھائی ہے، اسی وجہ سے کرم میں امن برقرار نہیں ہوسکا ہے۔ حکومت نے اپنی وہی غیر منصفانہ پالیسی جاری رکھی تو یہاں کبھی بھی امن قائم نہیں ہوسکے گا۔ مولانا باقر علی حیدری نے مصائب پڑھ کر پروگرام کا اختتام کیا۔ پروگرام کے آخر میں تمام شرکاء کی تواضع ظہرانہ سے کرائی گئی۔قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ : 1139233
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

مربوطہ فائل
ہماری پیشکش