0
Monday 3 Jun 2024 08:50
تجزیہ

رفح پر وحشیانہ اسرائیلی بمباری

3 جون 2024
متعلقہ فائیلیںہفت روزہ تجزیہ 
موضوع: رفح پہ وحشیانہ اسرائیلی  بمباری
مہمان: سید اکبر موسوی
(صحافی، تجزیہ نگار، دانشور)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
3 جون 2024

اتوار کے روز، اسرائیلی جنگی طیاروں نے رفح کے شمال مغرب میں بے گھر افراد کی پناہ گاہوں پر بمباری کی جس میں 40 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں شہریوں کے ’بہیمانہ قتل عام‘ کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی راہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں نے متاثرین کی پہلے سے مایوس کن صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ میں کہا کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے، یہ ہولناکی بند ہونی چاہیے۔ گزشتہ جمعے کو عالمی عدالت انصاف جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر درخواست کا فیصلہ سناتے ہوئے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ فوراً رفح میں فوجی آپریشن روک دے۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً 36 ہزار فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں اور تقریباً 80  ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے
 
اہم نکات:
اسرائیلی جارحیت کی پہ امت مسلمہ  کی مجرمانہ خامشی پر سوائے تاسف کے کچھ نہیں کیا جاسکتا
اسرائیل تمام دنیا کے احتجاج کے باوجود امریکی پشت پناہی کی بنا پہ مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے
امریکہ کی نظر میں اسرائیل  نے تمام تر ظلم و ستم  کے باوجودریڈ لائن کراس نہیں کی
جب کہ چین کے صدر نے  عرب رہنماوں کی کا نفرنس میں  اسرائیل کی جارحیت کو ناقابلِ برداشت قرار دیا
چین کے صدر نے مشرق وسطیٰ کی صورتِ حال پہ بین الاقوامی امن کانفرنس بلانے کی بات کی
چند یورپی ممالک کا فلسطینی ریاست کو رسمی طور پہ تسلیم کرنا خطے کی سیاست میں ایک مثبت تبدیلی کا باعث بنے گا
یورپ میں عوام نے لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پہ نکل کہ فلسطینی عوام کی حمایت کی ہے
سات کی مسلسل جارحیت کے باوجود اسرائیل نے کچھ حاصل نہیں کیا سوائے ذلت کے
 
خبر کا کوڈ : 1139232
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش