اسلام ٹائمز۔ پشاور کے علاقے فیصل کالونی میں قائم جامعۃ الشہید عارف الحسینی کے احاطے میں واقع جامع مسجد میں نماز جمعہ سے کچھ دیر قبل خودکش دھماکہ ہوا، جس میں آخری اطلاع کے مطابق 16 افراد جاں بحق جبکہ 30 کے لگ بھگ زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں
اسلام ٹائمز کے نمائندے کے والد بھی شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں جی ٹی روڈ پر واقع جامعۃ الشہید عارف الحسینی کے احاطے میں واقع جامع مسجد میں نماز جمعہ سے کچھ دیر پہلے دھماکہ ہوا، عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے قبل دو مسلح افراد نے گیٹ پر موجود سکیورٹی گارڈ کو گولی مار کر اندر داخل ہونے میں کامیابی حاصل کی۔
خودکش حملہ آور فوری طوری پر مسجد میں داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ حملہ آور کالے رنگ کے کپڑوں میں ملبوس بیس سے بائیس سالہ جواں تھا۔ ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ مسلح افراد نے مدرسے کے احاطے میں بھی کئی افراد کو نشانہ بنایا، تاہم وہ بچ گئے۔ واضح رہے کہ موسم گرما کی چھٹیاں ہونے کے باعث مدرسے کے اساتذہ، مسئولین اور طلباء موقع پر موجود نہ تھے، جبکہ دھماکہ خطبوں اور نماز جمعہ سے پہلے ہونے کی وجہ سے امام جمعہ والجماعت علامہ عابد حسین شاکری بھی اس حملے میں محفوظ رہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق دھماکے کے وقت مسجد میں پچاس کے قریب افراد موجود تھے۔ ایک اور عینی شاہد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خودکش حملہ آور کالے رنگ کے کپڑوں میں ملبوس تھا اور اس کی رنگت گندمی تھی۔ خودکش حملہ آور کی عمر بیس سے بائیس سال تھی۔ عینی شاہد کا مزید کہنا تھا کہ وہ خودکش حملہ آور کے پیچھے ہی تھا، اسی دوران حملہ آور نے گیٹ پر کھڑے سکیورٹی اہلکار کو گولیاں مار کر جاں بحق کرنے کے بعد مسجد کے اندر داخل ہو کر خود کو زوردار دھماکے سے اڑا لیا۔ دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دھماکے سے مدرسے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔