اسلام ٹائمز۔ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش صدر جو بائیڈن کے احکامات واپس لے کر اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کو ہدایت کی کہ وہ سابق صدر جو بائیڈن کی طرف سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی پر عائد پابندی ختم کرے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات ہفتے کو بتائی جب کہ ان کی جانب سے اس اقدام کی پہلے ہی توقع کی جا رہی تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے انہیں جاری کر دیا، ہم نے انہیں آج جاری کیا، وہ انہیں حاصل کر لیں گے، انہوں نے ان کے لئے ادائیگی کی اور وہ طویل عرصے سے ان کے لیے انتظار کر رہے تھے، وہ اسٹوریج میں پڑے تھے۔ جوبائیڈن نے ان بموں کی فراہمی روک دی تھی کیونکہ انہیں خدشات تھے کہ ان بموں کے اسرائیل کی غزہ خاص طور پر رفح میں جاری کارروائی کے دوران عام آبادی پر اثرات ہوں گے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ انہوں نے طاقتور بم کیوں فراہم کیے تو ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ کیونکہ انہوں نے انہیں خریدا تھا۔ 2ہزار پاؤنڈ وزنی ایک بم کنکریٹ کی موٹی دیوار اور کسی بھی دھات کو تباہ کر سکتا ہے، اس دھماکے سے پیدا ہونے والی شدت بہت بڑے علاقے کو متاثر کرتی ہے۔ رائٹرز نے گزشتہ برس رپورٹ کیا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ نے 7 اکتوبر 2023ء کو غزہ سے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی کارروائی کے بعد اسرائیل کو ہزاروں 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کیے تھے لیکن ایک کھیپ روک لی تھی۔