0
Friday 10 Jan 2025 20:22

سنبھل کی شاہی جامع مسجد تنازعہ پر بی جے پی حکومت کو سپریم کورٹ کی نوٹس

سنبھل کی شاہی جامع مسجد تنازعہ پر بی جے پی حکومت کو سپریم کورٹ کی نوٹس
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے تنازعہ میں آج اترپردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ اس نوٹس میں سپریم کورٹ نے حکومت سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔ سپریم کورٹ نے سنبھل شاہی جامع مسجد منیجنگ کمیٹی کی درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے۔ درخواست میں مسجد کمیٹی انتظامیہ نے مطالبہ کیا تھا کہ ضلع مجسٹریٹ کو صورتحال کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی جائے۔ جو نجی کنواں کھودا جا رہا ہے وہ مسجد کی سیڑھیوں کے قریب ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار پر مشتمل بنچ نے انتظامیہ کو بلدیہ کے نوٹس پر کارروائی نہ کرنے کی بھی ہدایت دی ہے، جس میں عوامی کنویں کو ہری مندر میں بتایا گیا ہے اور پوجا کی اجازت دی گئی تھی۔ اب سپریم کورٹ نے پوجا پر پابندی لگا دی ہے۔

سنبھل شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی جس میں ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے 19 نومبر 2024ء کو مسجد کے سروے کا حکم دیا تھا۔ مسجد کمیٹی کی جانب سے سینیئر وکیل حذیفہ احمدی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ مدعی کی طرف سے سینیئر وکیل وشنو شنکر جین پیش ہوئے۔ وشنو شنکر جین نے عدالت کو بتایا کہ کنواں مسجد کے باہر ہے۔ سینیئر وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ کنواں آدھا مسجد کے اندر اور آدھا باہر ہے، کنواں صرف مسجد کے استعمال کے لئے ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کنواں مسجد کے باہر سے استعمال ہو رہا ہے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 1183532
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش