اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی کا بیب حنون قصبہ قابض صیہونی فوجیوں کا قبرستان میں تبدیل ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے شمالی علاقے میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے لیکن صیہونی حلقے القسام بریگیڈ کے نئے حربوں اور جنگی چالوں پر حیران رہ گئے۔ بیت حنون میں گزشتہ چند روز کے دوران خود صیہونی حکومت اور میڈیا کے اعتراف کے مطابق 10 فوجی ہلاک جبکہ متعدد ٹینک اور فوجی گاڑیاں تباہ ہو چکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بیت حنون میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں اور بڑے پیمانے پر آپریشن کے باوجود حماس کے مجاہدین نے نہ صرف ہار مانی ہے بلکہ قابضین کیخلاف نئے حربے بھی تیار کیے ہیں۔ اسرائیل کے معاریو اخبار نے لکھا ہے کہ حماس کے ملیشیا بیت حنون میں فوجی دستوں کے سامنے ان کا پیچھا کرتے نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت وہ انہیں بارود سے بھرے علاقے کی طرف لے جاتے ہیں۔ اخبار نے مزید لکھا ہے کہ حماس کے مجاہدین نے بڑی تعداد میں بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں اور پھر اسرائیلی فوجیوں کو گھسیٹ کر ہدف والے علاقے میں لے جاتے ہیں اور پھر ان سرنگوں کو اڑا دیتے ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اسی طرح بیت حنون میں 10 قابض فوجی مارے گئے ہیں۔ دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔