کمال عدوان ہسپتال پر صہیونی حملے کی ایران کیجانب سے شدید مذمت
28 Dec 2024 11:59
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شمالی غزہ کے واحد فعال ہسپتال کمال عدوان پر غاصب صیہونی فوج کے انسانیت سوز حملے اور اسے نذر آتش کئے جانیکی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اس گھناؤنے جرم کے سامنے متعلقہ بین الاقوامی اداروں کی خاموشی غیر قابل توجیہ ہے جو انکی گردن پر بین الاقوامی ذمہ داری بھی عائد کرتی ہے!
اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعیل بقائی نے آج شمالی غزہ کے واحد فعال ہسپتال کمال عدوان پر غاصب اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے اور اسے نذر آتش کئے جانے کو گھناؤنے جنگی جرائم کی تازہ ترین مثال قرار دیا ہے۔ اسمعیل بقائی نے اس صہیونی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ جرم غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مکمل طور پر تباہ کر ڈالنے اور بچوں، خواتین و زخمیوں کو کم از کم طبی سہولیات تک رسائی سے بھی محروم کر دینے کے لئے انجام دیا گیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ کمال عدوان ہسپتال شمالی غزہ میں آخری نیم فعال طبی مرکز تھا جس پر قابض صیہونی فوج کا انسانیت سوز حملہ، وہاں سے مریضوں اور طبی عملے کا زبردستی انخلاء اور ہسپتال پر بمباری ایک گھناؤنا جنگی جرم اور مقبوضہ فلسطین میں جاری نسل کشی کا حصہ ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس جرم کے حوالے سے متعلقہ بین الاقوامی اداروں کی خاموشی نا قابل توجیہ ہے جو ان کی گردن پر بین الاقوامی ذمہ داری بھی عائد کرتی ہے۔
خبر کا کوڈ: 1180974