اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک کے رہنما وحید پرہ نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کی غیر قانونی منسوخی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام کی ہر ایک معاملے سے بے دخلی کی راہ ہموار کی اور حکام کے دہرے معیار کو باقاعدہ ایک ادارہ جاتی شکل دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وحید پرہ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں جموں خطے میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل پروگراموں میں غیر مقامی بھارتی امیدواروں کے لیے 13 نشستیں مختص کرنے کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکام کے دوہرے معیار کا واضح عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں خطے میں ہندوئوں کے لیے اقلیتی حیثیت کے تحت مخصوص اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ وادی کشمیر میں مسلمانوں کے لیے تعلیم اور روزگار کے واضح چیلنجوں کے باوجود ایسا کچھ نہیں کیا جا رہا۔