اسلام ٹائمز۔ ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں کے لئے چین کے نمائندے لی سانگ نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایرانی جوہری پروگرام پر محاذ آرائی سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔
آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں لی سانگ کا کہنا تھا کہ بیجنگ ایران اور عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے درمیان باقی ماندہ مسائل کے حل پر مبنی باہمی تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے۔ چینی نمائندے نے کہا کہ چین آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی اور ایران کے درمیان ہونے والی مثبت بات چیت سمیت گذشتہ ہفتے رافائل گروسی کے دورہ تہران کے دوران حاصل ہونے والے مثبت نتائج کو بھی سراہتا ہے۔
لی سانگ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حقائق نے بارہا ثابت کیا ہے کہ مصنوعی محاذ آرائی اور اس بورڈ کے اندرونی تنازعات کو تیز کرنے سے نہ صرف مسئلہ حل نہیں ہو گا بلکہ اس سے ایران و ایجنسی کے درمیان تعاون کے مزید خراب اور موجود مسئلے کے مزید پیچیدہ بو جانے کا خطرہ بھی لاحق ہو جائے گا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دباؤ ڈالنا سفارتکاری کی شکل نہیں ہے اور محاذ آرائی سے کوئی حل نہیں نکل سکتا، سینئر چینی سفارتکار نے تاکید کی کہ جوہری پھیلاؤ سے متعلق خدشات کو دور کرنے کا بنیادی حل سیاسی و سفارتی کوششوں اور کثیر الجہتی کے تحت تعمیری تعاون میں مضمر ہے۔
واضح رہے کہ چین ان 3 ممالک میں سے ایک ہے کہ جنہوں نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں پیش کی گئی 3 مغربی ممالک کی ایران مخالف قرارداد کے خلاف ووٹ دیا تھا۔