متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ سانحہ کرم پاراچنار کیخلاف سکردو میں منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی نے کہا کہ ہم یہ سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ سانحہ پاراچنار کے اصل ذمہ دار کون ہیں۔؟ سکیورٹی اہلکار مسافروں کو مخصوص جگہ پر لاکر غائب ہو جائیں گے تو نعرے تو لگیں گے، سکیورٹی فورسز کے حصار میں سینکڑوں لوگوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا جاتا ہے تو سوالات ضرور اٹھیں گے۔ ثابت ہوگیا کہ سکیورٹی ادارے ہمارے محافظ نہیں ہیں، سکیورٹی کے نام پر اربوں روپے کھائے جانے کے باوجود سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں چن چن کر مسافروں کو مارا جانا، کیا سکیورٹی اداروں کی ناکامی نہیں ہے۔ صدر انجمن امامیہ بلتستان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ چھ ماہ کے شیر خوار بچوں کے منہ میں گولیاں برسائی گئیں۔ سانحہ پاراچنار واقعہ کربلا کی یاد تازہ کرتا ہے۔ سکیورٹی اداروں سے پوچھیں گے اور بار بار پوچھیں گے یہ ہمارا حق ہے۔ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اپنی حفاظت کیلئے آگے بڑھیں۔ خوارج کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو ہم اپنی حفاظت خود کریں گے، اسلحہ اٹھائیں گے، اسلحہ اٹھانا کوئی مشکل کام نہیں۔ سانحہ پاراچنار کے بعد سکیورٹی اداروں کے اوپر بھروسہ ختم ہوگیا۔
قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial