0
Monday 23 Sep 2024 23:19

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس سندھ ہائیکورٹ میں بھی چیلنج

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس سندھ ہائیکورٹ میں بھی چیلنج
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ درخواست میں وفاق، سیکریٹری کابینہ اور سیکرٹری پارلیمانی امور کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے اپنے فیصلے میں آرڈیننس کے لیے تین شرائط طے کی تھیں، اس وقت ملک میں کوئی آفت ہے نہ کوئی ایمرجنسی، پارلیمان کی موجودگی کے باوجود آرڈیننس لانا غیر آئینی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ترمیم سے متعلق فیصلے میں چیف جسٹس نے کمیٹی کے قیام کی تائید کی تھی۔

چیف جسٹس نے لکھا کہ ماسٹر آف دی روسٹر کا کردار ختم کرنا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی موجودگی میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم نہیں کی جاسکتی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ترمیم کے لیے آرڈیننس کے بجائے پارلیمان میں بحث کے بعد منظوری ہونی چاہیئے تھی، سپریم کورٹ نے اپنے معاملات خود طے کرنے ہیں، حکومت کے مداخلت سے عدلیہ کی آزادی ختم ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ 20 ستمبر کو صدر مملکت آصف زرداری کے دستخط بعد سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024ء نافذ ہوگیا۔
خبر کا کوڈ : 1161947
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش