0
Friday 21 Jun 2024 20:39

ویسٹ بینک میں صیہونی جارحیت 

ویسٹ بینک میں صیہونی جارحیت 
ترتیب و تنظیم: علی واحدی

الجزیرہ کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے منگل کو جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ "مغربی کنارے میں صورتحال نمایاں اور واضح طور پر بگڑ رہی ہے۔" انہوں نے مزید کہا: 7 اکتوبر کو غزہ میں جاری جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 528 فلسطینی، جن میں سے 133 بچے ہیں، اسرائیلی فوجیوں یا آباد کاروں کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کے مطابق اسی عرصے کے دوران مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپوں میں آٹھ صہیونی فوجیوں سمیت 23 اسرائیلی مارے گئے ہیں۔

قبل ازیں منگل 15 جون کو ولکر ترک نے اعلان کیا تھا کہ صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک دریائے اردن کے مغربی کنارے میں 500 سے زائد فلسطینی شہریوں کو شہید کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے کہا: ہم ان جرائم کے مرتکب افراد کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں، کیونکہ سزا سے فرار نے مغربی کنارے کو اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کو قتل کرنے کے لیے موزوں ماحول میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: مغربی کنارے کے باشندے روزانہ، بے مثال اور وحشیانہ طریقوں سے اپنی جانیں کھو رہے ہیں۔

ترک نے کہا: "گھروں  کی مسماری، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مغربی کنارے کے رہائشیوں کا قتل ناقابل قبول ہے اور اسے فوری طور پر روکا جانا چاہیئے۔" پیر 14 جون کو قیدیوں کے امور کی تنظیم اور فلسطینی قیدیوں کے کلب نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا کہ 7 اکتوبر سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے 300 خواتین اور 635 کم سن بچوں سمیت 9000 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت کے فوجیوں نے غزہ میں نسل کشی کے جرائم جاری رہنے کے ساتھ ہی مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو غیر معمولی شدت کے ساتھ حراست میں لے رکھا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1143046
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش