اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے اغواء ہونیوالے کمسن بچے کی عدم بازیابی کے باعث اہلخانہ کے احتجاج کو گیارہ روز مکمل ہو گئے۔ اس دوران متعدد سیاسی، مذہبی و قبائلی رہنماؤں نے احتجاج میں شرکت اور اخباری بیانات کے ذریعے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ انجمن تاجران کی جانب سے شٹر ڈاؤن ہڑتال، ٹرانسپورٹرز کی جانب سے پہیہ جام ہڑتال، وکلاء برادری کیجانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ، جبکہ پہیہ جام ہڑتال کے باعث نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں کو بھی ایک دن کی چھٹی دی گئی۔ علاوہ ازیں سرینا چوک زرغون روڈ کوئٹہ پر جاری دھرنے کے باعث شہر کا نظام بھی شدید متاثر ہے۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ کمسن طالب علم کو جلد از جلد بازیاب کرے۔