0
Thursday 26 Sep 2024 06:56
ایران علاقائی سلامتی کیلئے غیر معمولی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرچکا ہے

اسرائیل سارے خطے کو آگ میں جھونکنا چاہتا ہے، سید عباس عراقچی

اسرائیل نے ایک جارح اور باغی ریاست کے طور پر تمام ریڈ لائنز کو عبور کیا
اسرائیل سارے خطے کو آگ میں جھونکنا چاہتا ہے، سید عباس عراقچی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے بدھ کی شام نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے لبنان کی حالیہ صورت حال کی تفصیل سے وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی نسبت اس وقت خطے و لبنان کی صورت حال نہایت تشویش ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ ایک بڑی تباہی کے دہانے ہر ہے۔ اگر اس وقت اس تباہی کا رستہ نہ روکا گیا تو اس کے ایسے سنگین نتائج برآمد ہوں گے کہ جس کی مثال پہلے نہیں ملتی۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسرائیل ابھی تک غزہ میں اجتماعی انسانی قتل عام میں مشغول تھا، اب لبنان میں بھی وہی جرائم انجام دئیے جا رہے ہیں۔ اسرائیل نے لبنان کے خلاف ایک جارحانہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ایک سینیئر عہدیدار کے مطابق اسرائیل نے غزہ کو اپنی نسل کش مہم کے ذریعے زمین کو جہنم میں تبدیل کر دیا ہے۔ 42 ہزار سے زائد بے گناہ نہتے فلسطینی شہید اور 93 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں، جبکہ انتظامی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔ اس وقت اسرائیل لبنان میں یہی جرائم دُہرانے جا رہا ہے۔ اسرائیل نے لبنان میں صرف ایک ہفتے کی بمباری کے دوران سینکڑوں بچوں اور خواتین کو شہید کر دیا۔

سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسرائیل نے ایک جارح اور باغی ریاست کے طور پر تمام ریڈ لائنز کو عبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دہشت گرد ریاست کے لئے بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور امن کوئی معنیٰ نہیں رکھتے۔ اسرائیل کا آخری اور خطرناک مقصد سارے خطے کو آگ میں جھونکنا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ لبنان پر اسرائیلی جارحیت غیر قانونی و مجرمانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان پر صیہونی حملہ اقوام متحدہ کے قوانین کی کُھلی خلاف ورزی ہے۔ جس پر سلامتی کونسل کو چاہیئے کہ وہ مداخلت کرے، تاکہ امن و سلامتی قائم ہوسکے۔ صیہونی رژیم کے خطے میں شرارتی اقدامات کے نتائج کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران بارہا خبردار کرچکا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی حمایت کے سلسلے میں عالمی برادری، امریکہ و بعض یورپی ممالک کے کردار کو نظرانداز نہیں کرسکتی۔ امریکہ و بعض مغربی ممالک کی بلامشروط حمایت نے صیہونی رژیم کو بےباک کر دیا ہے کہ وہ بلا خوف و خطر اپنے جرائم انجام دے۔ سلامتی کونسل کی جانب سے کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے بھی اس صیہونی دیدہ دلیری نے خطے کو تباہی میں دھکیل دیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومتی عہدیداروں کو سمجھنا چاہیئے کہ ان کے جرائم کا بھی حساب ہوگا۔ کشیدگی میں کمی کا راستہ واضح ہے کہ صیہونی رژیم، غزہ و لبنان میں فوری طور پر اپنے حملے بند کر دے۔ اب سلامتی کونسل کو اسرائیل کو جنگ سے روکنے اور جنگ بندی کے فوری قیام کی کوشش کرنی چاہیئے۔ تاکہ اس وسیلے سے بے گناہ انسانوں کو نجات دی جا سکے۔ وگرنہ خطہ ایک بڑے طوفان سے دوچار ہوگا اور تاریخ اس کی ذمے دار امریکہ و صیہونی رژیم کے حامیوں کو قرار دے گی۔ انہوں نے کہا ایران واضح طور پر لبنان کی حکومت و عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ اس سے قبل بھی ایران علاقائی امن و سلامتی کے لئے غیر معمولی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرچکا ہے۔ آخر میں سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران اپنے مفادات کے تحفظ کے قانونی دفاع پر مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1162478
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش