0
Tuesday 24 Sep 2024 19:20

ایکس کی بندش کے نوٹیفکیشن پر آپ خاموش کیوں رہے؟ سندھ ہائیکورٹ کا درخواستگزار سے سوال

ایکس کی بندش کے نوٹیفکیشن پر آپ خاموش کیوں رہے؟ سندھ ہائیکورٹ کا درخواستگزار سے سوال
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا آپ نے ہدایت دینے والے کا نام بتایا ہے؟ پی ٹی اے کے وکیل نے کہا کہ میں نے حلف نامہ جمع کرایا ہے۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن واپس لینے کی آپ کو کس نے ہدایات دیں؟ پی ٹی اے کے وکیل نے کہا کہ غلط فہمی کی بنیاد پر ہدایات جاری ہوئیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ کیا غلط فہمی تھی؟ آپ نے دلائل سن کر اچانک کہا کہ نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا، آپ وکیل ہیں، آپ غلطی نہیں کر سکتے۔ پی ٹی اے کے وکیل نے کہا کہ جیسے ہی غلطی کا علم ہوا، فوری درخواست جمع کرائی۔ عدالت نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ اب معاملہ ہم بعد میں طے کریں گے، ایکس کی بندش کے نوٹیفکیشن پر آپ خاموش کیوں رہے؟

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ پہلے تو پی ٹی اے ماننے کو تیار ہی نہیں تھا کہ ایکس کی بندش کا کوئی نوٹیفکیشن ہے، 3 سماعتوں کے بعد تو پی ٹی اے نے قبول کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ایکس کی بحالی میں رکاوٹ صرف نوٹیفکیشن ہے تو نوٹیفکیشن چیلنج کیوں نہیں کیا گیا؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہم صرف ایکس کی بحالی کے لیے آئے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں نوٹیفکیشن چیلنج کیے بغیر آپ دلائل دے سکتے ہیں؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ایکس کی بندش کا نوٹیفکیشن جان بوجھ کر چھپایا گیا، آرٹیکل 19 آزادی اظہار رائے کی ضمانت دیتا ہے۔ عدالت نے سوال کیا کہ متنازع مواد کو فلٹر کیسے کیا جاسکتا ہے؟ وکیل نے بتایا کہ متنازع مواد کی نشاندہی ہوتی ہے تو ایکس کو شکایت کی جاسکتی ہے، پی ٹی اے کو کسی بھی شکایت کی وجوہات جاننا چاہئیں۔
خبر کا کوڈ : 1162123
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش