0
Thursday 30 May 2024 18:14

گلگت بلتستان کے وزراء کو کہاں سے حکم ملتا ہے؟ سینیئر صحافی محمد اسحاق جلال کا انٹرویو

متعلقہ فائیلیںانٹرویو: لیاقت علی انجم

گلگت بلتستان کی زمینوں اور اہم سیاحتی مقامات کو مشکوک طور پر ایک کمپنی کو لیز پر دینے کیخلاف عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور سکردو میں گذشتہ روز عوام نے کمپنی کی جانب سے کی گئی تعمیرات کو مسمار کر دیا۔ جس کے بعد کمپنی کی جانب سے ایک بیان جاری ہوا۔ گرین ٹورازم کمپنی کے ایڈمن ڈائریکٹر اور پبلک ریلیشن آفیسر غضنفر خان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ان تمام پراجیکٹس جو ان زمینوں پر واقع ہیں، جن سے مقامی کمیونٹی کے قانونی یا دستوری حقوق وابستہ ہیں، ان پر باہمی اعتماد سازی کی بحالی تک مزید کام نہ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ اس سلسلے میں مستقبل میں جو بھی فیصلہ ہوگا، لوکل کمیونٹی سے مل بیٹھ کر باہمی رضامندی اور اعتماد سازی کے مطابق ہوگا۔ اس اہم ایشو پر اسلام ٹائمز نے سکردو کے معروف صحافی محمد اسحاق جلال سے انٹرویو کیا ہے، جو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

پس منظر
حال ہی میں گلگت بلتستان حکومت نے جی بی میں موجود 20 ریسٹ ہاؤسز اور 16 فاریسٹ نرسریوں کو ایک معاہدے کے تحت مبینہ طور پر پاک فوج سے منسلک گرین ٹورازم پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کو 30 سال کیلئے لیز پر دیدیا۔ اس لیز کیلئے کوئی اوپن بڈنگ نہیں کی گئی۔ مشکوک طور پر کمپنی کو گلگت بلتستان میں موجود اہم ترین سیاحتی پوائنٹس کو گرین کمپنی کے حوالے کر دیا۔ معاہدے کے تحت کمپنی کو جس ریٹ پر لیز پر دیا گیا ہے، وہ حیران کن ہے۔ مثال کے طور پر کئی کنال پر مشتمل ریسٹ ہاوس کا ماہانہ کرایہ چند ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے بھی دلچسپ بات یہ ہے محکمہ جنگلات کے زیر انتظام تقریباً ساڑھے چار ہزار کنال پر مشتمل نرسریوں کو بھی کمپنی کے حوالے کیا گیا ہے۔ ان نرسریوں کا کرایہ چند سو روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اسی معاہدے کے تحت سکردو میں موجود جی بی کا سب سے بڑا پارک بھی دیا گیا ہے، جہاں کمپنی نے تعمیرات بھی شروع کر دی ہیں۔

سکردو میں موجود سٹی پارک میں ایک اطلاع کے مطابق 52 کنال زمین بھی اس کمپنی کو دی گئی ہے۔ سکردو کا یہ سٹی پارک ساڑھے چار سو کنال ہر مشتمل ہے اور 1962ء میں مقامی محلہ اولڈنگ کے عوام نے ایک معاہدے کے تحت حکومت کو یہ جگہ دی تھی، جہاں یہ پارک بنایا گیا۔مقامی کمیونٹی اور محکمہ جنگلات کے مابین ہونے والے معاہدے کے تحت یہ جگہ چالیس سال کیلئے دی گئی تھی۔ اس پارک کو بھی کمپنی کو دے دیا گیا، جس کیخلاف سکردو میں شدید ردعمل آیا اور عوام نے کمپنی کی جانب سے کی گئی تعمیرات گرا دیں۔ اسی طرح کا ردعمل جی بی کے دیگر اضلاع میں بھی آرہا ہے، استور میں موجود ریسٹ ہاؤسز کو بھی لیز پر دیا گیا، جس کیخلاف مقامی لوگ میدان میں اتر آئے ہیں۔قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ : 1138612
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش