اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں نے شہدائے گائو کدل کو ان کے 35ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوجیوں نے 21جنوری 1990ء کو سرینگر کے علاقے گائو کدل میں پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 50 سے زائد نہتے کشمیریوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کر دیا تھا۔ مظاہرین ایک رات پہلے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں علاقے کی کئی خواتین کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ سانحہ گائو کدل اور کشمیریوں کے قتل عام کے دیگر واقعات بھارت کی نام نہاد جمہوریت کے چہرے پر ایک سیاہ دھبہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداء کے مشن کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء تحریک آزادی کشمیر درخشندہ ستارے ہیں اور ان کی قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ دشمن کی کسی بھی سازش کا شکار نہیں ہوں گے۔
ادھر دیگر حریت رہنمائوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں سانحہ گائو کدل سمیت کشمیریوں کے قتل عام کے دیگر سانحات پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کی بے حسی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالے قوانین کے تحت بھارتی فوجیوں کو حاصل خصوصی اختیارات کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید، جبری طور پر لاپتہ، پرامن مظاہروں، محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں اور جعلی مقابلوں کے دوران قتل کیا گیا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث کسی مجرم کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی کسی کو جواب دہ ٹھہرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ طاقت کا وحشیانہ استعمال کے ذریعے وہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا۔ دریں اثناء لوگوں نے مزار شہداء سرینگر جا کر فاتحہ خوانی کی۔