0
Wednesday 15 Jan 2025 18:28

امریکیوں پر عذاب؟

امریکیوں پر عذاب؟
تحریر: سید تنویر حیدر
                      
”کیلی فورنیا“ آج کل آگ کے طوفان کی لپیٹ میں ہے۔ آگ ہے کہ تھمنے کا نام نہیں لیتی۔ آگ کے ان شعلوں کو بھڑکانے میں ہوا نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس آگ کو ٹھنڈا کرنے میں پانی اپنا کردار ادا کر سکتا تھا لیکن آسمان سے بارش نہ برسنے اور زمین پر پانی کے ذخیرے میں کمی نے آگ کو آزاد چھوڑ دیا ہے اور اب آگ کے شعلے ہیں اور ہوا کے تھپیڑے ہیں جو امریکی عوام پر قہر برسا رہے ہیں اور جن کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ جیسی طاقت بے بس ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ غزہ میں آتش و آہن کی بارش برسانے میں اسرائیل اور امریکہ دونوں برابر کے شریک ہیں لیکن یہ کہنا کہ یہ آگ امریکی اور اسرائیلی جرائم کا حساب چکا رہی ہے تو یہ کہنا ہمارے اندازے کی غلطی ہے۔

اس آگ نے محض امریکیوں کے مکانوں کو راکھ کا ڈھیر بنایا ہے لیکن ان کی جانوں کو زیادہ نقصان نہیں پہنچایا۔ جب کہ اس کے مقابلے میں ہزار ہا فلسطینی اسرائیل کی بمباری کی وجہ سے اپنی جانوں سے محروم ہوئے ہیں۔ امریکہ کے شہروں میں لگنے والی اس آگ کو خدا کی طرف سے امریکیوں پر عذاب کہنے میں بھی ہمیں ذرا احتیاط کرنی چاہیئے۔ غزہ کے مسلمانوں پر جو ستم ڈھایا گیا اس میں کئی مسلم آمرانہ حکومتوں اور ان کے زیر اثر عوام کا کردار بعض حوالوں سے امریکی عوام  کے کردار سے زیادہ گھناؤنا ہے، ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ اس جلتے ہوئے کیلیفورنا کی عوام نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں جس طرح کی آواز بلند کی تھی اس طرح کی صدائے احتجاج ہم نے کئی بڑے بڑے مسلم ممالک کے دارالحکومتوں میں بھی نہیں سنی۔

یہی کیلیفورنیا تھا جس کے طلباء نے فلسطینیوں کی حمایت میں وہ کردار ادا کیا جو پاکستان میں اقبال کے شاہین صفت نوجوانوں نے بھی ادا نہیں کیا۔ کیا پاکستانی یونیورسٹیوں کے طلباء نے اپنی یونیورسٹیوں کے احاطوں میں اور پاکستان کی سڑکوں پر اسرائیل کے خلاف اس طرح کا احتجاج کیا جس طرح کا احتجاج کیلی فورنیا کے نوجوانوں نے کیا؟ کیا پاکستان کی یونیورسٹیوں میں اسرائیل پر لرزہ طاری کرنے والی اور اسرائیل کے غرور کو خاک میں ملانے والی اس عظیم ہستی ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کے بینر اس طرح لگ سکتے ہیں جس طرح کیلیفورنیا کی یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء نے لگائے؟۔

لہذاء اس زمینی حقیقت کو سامنے رکھتے ہوئے امریکی عوام پر جو آج آفت نازل ہوئی ہے اسے ایک انسانی المیہ سمجھتے ہوئے اس پر خوشی کا اظہار نہیں کرنا چاہیئے بلکہ ان کی امداد کے لیے حتی المقدور کوششیں کرنیں چاہیئے جس طرح کی کوششیں انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت اسلامی جمہوری ایران کر رہا ہے۔ اس طرح کا المیہ 2005ء میں پاکستان کے کشمیری عوام بھی زلزلے کی صورت میں دیکھ چکے ہیں۔ امریکہ کے کئی امدادی اداروں نے اس موقع پر زلزلہ زدگان کی مدد کی تھی۔ امریکہ میں لگنی والی یہ آگ یقیںاً خدا کی قدرت کا ایسا مظہر ہے اور اپنے اندر کئی ایسی نشانیاں لئے ہوئے ہے جن سے دنیا کی ان مستکبر قوتوں کو سبق حاصل کرنا چاہیئے جو خود کو قادر مطلق سمجھتیں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1184514
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش