موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب
اسلام ٹائمز۔ موسسہ باقر العلوم قم کے زیراہتمام تقسیم انعامات کی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ نظامت کے فرائض موسسہ باقر العلوم کے شعبہ تعلیم اور قلیل المدت فکری و تربیتی دورہ جات کے مسئول شیخ محسن عباس مقپون نے انجام دیئے۔ اس موقع پر موسسہ باقر العلوم کے مدیر حجت الاسلام والمسلمین شیخ فدا علی حلیمی اور معروف کالم نگار اور تجزیہ کار جناب نذر حافی بھی موجود تھے جبکہ مہمان خصوصی ادارہ الباقر کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی تھے۔ موسسہ باقر العلوم کے شعبہ تعلیم اور قلیل المدت فکری و تربیتی دورہ جات کے مسئول شیخ محسن عباس مقپون نے رمضان المبارک میں منعقد کرائے جانے والے مقابلہ کتابخوانی کی اجمالی رپورٹ پیش کی۔
انہوں نے اپنی رپورٹ میں مطالعے کی اہمیت، مقابلے کیلئے کتاب کے انتخاب، مطالعے کے طریقہ کار اور امتحان کے حوالے سے مختلف مراحل سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ بعد ازآں تقریب کے مہمان خصوصی حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے ماہ رمضان المبارک میں انس با قرآن اور قرآنی تعلیمات کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے ایک قرآنی موضوع پر مقابلہ کتابخوانی رکھنے پر موسسہ باقر العلوم کے مسئولین کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں جہان اسلام کے عظیم مفسر اور مفکر علامہ طباطبائی کی کتاب "قرآن در اسلام" کا مقابلہ کتابخوانی منعقد کرنا ایک عظیم توفیق ہے۔ موسسہ باقر العلوم قم کے مدیر و منتظمین کی اس سلسلے میں انجام دی گئی کاوشیں قابل قدر ہیں۔
سربراہ ادارہ الباقر علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اس کے مظالم کا جواب ضرور ملے گا۔ ساری دنیا رہبر معظم کی حکمت عملی اور بصیرت کی معترف ہے۔ انتقام کے حوالے سے رہبر معظم کا جب بھی اور جو بھی حکم ہوگا، اس کا نتیجہ ساری دنیا دیکھے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک بات یقینی ہے کہ اسرائیل ماضی کی نسبت انتہائی کمزور ہوچکا ہے۔ ان کی گفتگو کے بعد مقابلہ کتابخوانی میں پوزیشن لینے والوں نے معزز مہمانوں کے ہاتھوں سے اپنے اپنے انعامات وصول کئے۔