0
Wednesday 29 May 2024 16:19

زمینوں پر قبضہ، گلگت بلتستان میں کشمیر جیسی صورتحال، خصوصی رپورٹ

متعلقہ فائیلیںرپورٹ: لیاقت علی انجم
 
گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے ایک اہم ریاستی ادارے سے منسلک کمپنی کو 20 کے قریب ریسٹ ہاؤسز اور 16 فاریسٹ نرسریوں کو لیز پر دینے کے فیصلے کیخلاف عوامی احتجاج میں شدت آگئی ہے۔ آج سکردو میں عوام نے کمپنی کی جانب سے کی گئی تعمیرات گرا دیں اور الٹی میٹم دیا کہ اگر جی بی میں کسی بھی عوامی مقام پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی تو کشمیر سے زیادہ ردعمل سامنے آئے گا۔ سکردو میں موجود سٹی پارک پر قبضے اور تعمیرات کیخلاف عوام نے تین تلوار سے پریشان چوک، پھر وہاں سے سٹی پارک تک احتجاجی ریلی نکالی، پریشان چوک پر جلسہ کیا گیا اور حکومت پر واضح کیا کہ سکردو کی ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کی جائے گی۔

بعد ازاں مظاہرین نے سٹی پارک کا رخ کیا، جہاں کمپنی کی جانب سے کی گئی تعمیرات گرا دیں۔ گلگت بلتستان میں موجود محکمہ جنگلات کی جن 16 نرسریوں کو بھی اس نامعلوم کمپنی کو دیا جا رہا ہے، جو تقریباً ساڑھے چار ہزار کنال پر مشتمل ہے اور حیران کن طور پر ان نرسریوں کا فی کنال ماہانہ کرایہ چند ہزار روپے سے چند سو روپے مقرر کیا گیا ہے۔
 
پس منظر
حال ہی میں گلگت بلتستان حکومت نے جی بی میں موجود 20 ریسٹ ہاؤسز اور 16 فاریسٹ نرسریوں کو ایک معاہدے کے تحت مبینہ طور پر پاک فوج سے منسلک گرین ٹورازم پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کو 30 سال کیلئے لیز پر دیدیا۔ اس لیز کیلئے کوئی اوپن بڈنگ نہیں کی گئی۔ مشکوک طور پر کمپنی کو گلگت بلتستان میں موجود اہم ترین سیاحتی پوائنٹس کو گرین کمپنی کے حوالے کر دیا گیا۔ معاہدے کے تحت کمپنی کو جس ریٹ پر لیز پر دیا گیا ہے، وہ حیران کن ہے۔ مثال کے طور پر کئی کنال پر مشتمل ریسٹ ہاوس کا ماہانہ کرایہ چند ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔
 
اس سے بھی دلچسپ بات یہ ہے کہ محکمہ جنگلات کے زیر انتظام تقریباً ساڑھے چار ہزار کنال پر مشتمل نرسریوں کو بھی کمپنی کے حوالے کیا گیا ہے۔ ان نرسریوں کا کرایہ چند سو روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اسی معاہدے کے تحت سکردو میں موجود جی بی کا سب سے بڑا پارک بھی دیا گیا ہے، جہاں کمپنی نے تعمیرات بھی شروع کر دی ہیں۔ سکردو میں موجود سٹی پارک میں ایک اطلاع کے مطابق 52 کنال زمین بھی اس کمپنی کو دی گئی ہے۔ سکردو کا یہ سٹی پارک ساڑھے چار سو کنال پر مشتمل ہے اور 1962ء میں مقامی محلہ اولڈنگ کے عوام نے ایک معاہدے کے تحت حکومت کو یہ جگہ دی تھی، جہاں پارک بنایا گیا۔ 
 
مقامی کمیونٹی اور محکمہ جنگلات کے مابین ہونے والے معاہدے کے تحت یہ جگہ چالیس سال کیلئے دی گئی تھی۔ اس پارک کو بھی کمپنی کو دیا گیا، جس کیخلاف سکردو میں شدید ردعمل آیا اور عوام نے کمپنی کی جانب سے کی گئی تعمیرات گرا دیں۔ اسی طرح کا ردعمل جی بی کے دیگر اضلاع میں بھی آرہا ہے، استور میں موجود ریسٹ ہاؤسز کو بھی لیز پر دیا گیا، جس کیخلاف مقامی لوگ میدان میں آئے ہیں۔قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ : 1138355
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش