اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ کی طرف سے کشمیریوں کی املاک کی ضبطگی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ انتظامیہ نے اپنے تازہ اقدام میں ضلع کشتواڑ میں 11 افراد کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس کے خصوصی تحقیقاتی یونٹ ( ایس آئی یو ) نے گیارہ افراد کی کروڑوں مالیت کی اراضی ضبط کر لی۔ ضبطگی کی کارروائی کی قیادت سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جاوید اقبال اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی وائی ایس پی) وشال شرما نے کی۔ ان افراد کی جائیدادوں کی ضبطگی کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ مودی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط اور سیل کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانا اور ضبط کی جانے والی جائیدادیں بھارتی ہندوﺅں کو دے کر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔