اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ کے نمائندے نے لبنان کے پارلیمنٹ میں کہا کہ اسرائیل کا جنوبی علاقوں میں مزاحمت کی بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ غلط ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، لبنان کی وفاداری کے مزاحمت کے گروپ کے رکن علی فیاض نے کہا کہ جو کچھ سرحدی علاقے میں ہو رہا ہے، وہ قابض افواج کا اس علاقے کو زمین سوختہ بنانے پر اصرار ہے۔ فیاض نے المیادین کو بتایا کہ اسرائیل کا دعویٰ کہ وہ مزاحمت کی بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کر رہا ہے، غلط ہے اور اس رژیم کو اپنے حملوں کے لیے کسی بہانے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس تجاوزات اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے جواب میں، لبنانی حکومت نے مضبوط موقف اختیار نہیں کیا اور دراصل ان اقدامات کے سامنے سر تسلیم خم کر لیا ہے تاکہ اشغالگران کی واپسی کے لیے دو ماہ کی مدت مکمل ہو سکے۔ حزب اللہ کے نمائندے نے اس بات پر تاکید کی کہ جو چیز دشمن کو روک رہی ہے، وہ وہ طاقت کا توازن ہے جو اس علاقے کے عوام اسرائیل کے تجاوزات کے خلاف رکھتے ہیں۔
المیادین کے ایک رپورٹر نے بتایا کہ جنوب لبنان کے علاقے الطیبه میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں اور اسرائیلی فوج کا ویران کن رویہ جاری ہے۔ المیادین نے خبر دی کہ قابض فوج نے کچھ گھنٹے پہلے الطیبه کے علاقے میں ایک محلے کو بمباری کرکے تباہ کیا اور اس علاقے میں لبنانی شہریوں کے گھروں کو آگ لگانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔