اسلام ٹائمز۔ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے پروگرام کے اعلان پر شکوک و شہبات ظاہر کر دیئے۔ اوپن اے آئی کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اسٹار گیٹ پراجیکٹ کے نام سے نئی کمپنی قائم کی جا رہی ہے، جو اگلے چار برسوں میں پانچ سو ارب ڈالر خرچ کرے گی۔ اعلان کے مطابق امریکا میں اوپن اے آئی کے لیے انفرااسٹرکچر قائم کیے جائیں گے۔ منصوبے کے لیے فوری طور پر سو ارب ڈالر مختص کیے جا رہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ اوپن اے آئی، سوفٹ بنک اور اوریکل مشترکہ طور پر یہ اقدام کر رہے ہیں، تاکہ مصنوعی ذہانت کو قوت دی جاسکے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصوبے کا کریڈٹ لیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کو ٹیکنالوجی میں گلوبل لیڈر بنایا جائے گا اور چین کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک نے اپنے ہی صدر کے اعلان کیخلاف بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ منصوبے کیلیے درکار فنڈنگ موجود ہی نہیں۔ دوسری جانب سیم آلٹمین نے ایلون مسک کو جواب دیا کہ تم غلط ہو، آکر دیکھ لو منصوبہ پر کام شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو امریکا کیلئے عظیم کام ہو، وہ بعض اوقات تمھاری کمپنیوں کیلیے زیادہ فائدہ مند نہیں ہوتا، مگر امید ہے کہ صدارتی مشیر کی حیثیت سے تم زیادہ تر امریکی مفادات کو ہی اولیت دوگے۔