اسلام ٹائمز۔ حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد، یورپی کمیشن نے غزہ کے لیے 120 ملین یورو کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، یورپی یونین نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین کے دیرینہ عزم کے تحت، فلسطینی عوام کی مدد کے لیے، اور خطے میں تازہ ترین پیش رفت کے پیش نظر، یورپی کمیشن آج غزہ کے لیے 120 ملین یورو کی نئی امداد کا اعلان کر رہا ہے۔
یورپی کمیشن کے مطابق، اس 120 ملین یورو کے امدادی پیکج کے ساتھ، 2023 سے اب تک یورپی یونین کی جانب سے غزہ کو دی جانے والی انسانی امداد کا مجموعی حجم 450 ملین یورو تک پہنچ گیا ہے۔ بیان کے مطابق، یورپی یونین دیگر شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یہ امداد جلد از جلد ضرورت مندوں تک پہنچے۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فن در لائن نے بھی اس حوالے سے کہا کہ جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے نے اس خطے میں امید کی کرن پیدا کی ہے، لیکن غزہ میں انسانی صورتحال بدستور سنگین ہے۔ یورپ 2025 میں 120 ملین یورو کی امداد کے ساتھ ساتھ بڑی مقدار میں غیرنقدی امداد بھی فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے فراہم کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کا امدادی پیکج درج ذیل شعبوں پر مشتمل ہوگا:
• خوراک کی فراہمی: شدید غذائی قلت اور بھوک کے بحران سے نمٹنے کے لیے
• طبی امداد: صحت کے مراکز کی معاونت اور طبی آلات کی فراہمی
• پانی اور صفائی: پانی اور صحت و صفائی کی خدمات تک رسائی کو یقینی بنانا
• پناہ گاہیں: بےگھر افراد کے لیے محفوظ رہائش کی فراہمی
• تحفظ اور انسانی حقوق: کمزور طبقات کے تحفظ اور ان کی عزت و وقار کی بحالی
مزید برآں، یورپی یونین اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کے اداروں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ امدادی سامان جلد از جلد غزہ کے متاثرین تک پہنچے۔ نئے حماس-اسرائیل معاہدے کے تحت، اسرائیل پابند ہوگا کہ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد روزانہ 600 ٹرک امدادی سامان غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے۔