0
Monday 23 Sep 2024 07:43

لبنان اور ناروے کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، علاقائی کشیدگی میں کمی پر اظہار خیال

لبنان اور ناروے کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، علاقائی کشیدگی میں کمی پر اظہار خیال
اسلام ٹائمز۔ جہاں مشرق وسطیٰ میں لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" اور اسرائیل کے درمیان تصادم کی خبریں زور پکڑ رہی ہیں وہیں ناروے کے وزیر خارجہ "سپین بارٹ ایڈ" نے بتایا کہ انہوں نے اپنے لبنانی ہم منصب "عبدالله بو حبیب" سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں علاقائی کشیدگی میں کمی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سپین بارٹ ایڈ نے اس ملاقات کی اطلاع سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے دی۔ انہوں نے کہا کہ لبنان میں ہونے والے حملے بالخصوص مواصلاتی آلات کے دھماکے علاقائی اشتعال کو ہوا دے رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے لبنانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران ناروے کی جانب سے لبنانی عوام سے اظہار ہمدردی بھی کیا۔ سپین بارٹ ایڈ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں اشتعال انگیزی کی وجہ غزہ کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اشتعال انگیزی اور جنگ کے بڑھتے ہوئے شعلوں میں کمی کے لئے فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب رواں جمعے کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں لبنانی وزیر خارجہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ صیہونی رژیم کے دہشت گردانہ اقدامات کی وجہ سے اس کونسل کی ساکھ کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ اس دوران انہوں نے سائبر حملوں کی شدت اور اثرات کے خلاف اظہار خیال کرنے والے سلامتی کونسل کے اراکین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل کی جانب سے ان حملوں کا نوٹس نہ لیا گیا اور اس کے مرتکب افراد کو نظرانداز کیا گیا تو اس کونسل کی ساکھ خطرے میں پڑ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کیا شہروں، بازاروں، دکانوں اور گھروں میں عام لوگوں کا نشانہ بنانا دہشت گردی نہیں؟۔ عبدالله بو حبیب نے مزید کہا کہ اسرائیل کے حملوں کی وجہ سے لبنان کے ہسپتال اور میڈیکل ٹیمیں ایسی ہنگامی حالت میں ہیں کہ جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ بڑے پیمانے پر ہزاروں مواصلاتی آلات کے ذریعے دھماکوں کا سہارا لینا جنگ کا ایک ایسا طریقہ ہے جو دہشت گردی کا انوکھا نمونہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 1161755
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش