متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس کے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ یہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے حال ہی میں منتخب ہوئے نئے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت سے قبل آخری لمحات کی ویڈیو ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی دفاعی فورس نے غزہ کی ایک عمارت کے ملبے کے ڈھیر کے بیچوں بیچ سے ڈرون کی فوٹیج جاری کی ہے۔ ڈرون فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بم باری کے سبب تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے کے ڈھیر کے درمیان ایک شخص اکیلا شدید زخمی حالت میں موجود ہے، جس کا بازو متاثر ہوا ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ مذکورہ زخمی شخص دھول مٹی میں ایک صوفے پر بیٹھا ہوا ہے جبکہ اس کا سر اور چہرہ لپٹے ہوئے کپڑے سے چھپا ہوا ہے۔ جوں ہی ویڈیو ریکارڈنگ کرنے والا ڈرون اس کے قریب آتا ہے وہ ایک لکڑی کی چھڑی اس کی جانب پھینکتا ہے، جس سے ڈرون پیچھے ہٹ جاتا ہے۔
خیال رہے کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والا شخص کون ہے؟ اس حوالے سے کچھ واضح طور پر نہیں کہا جا سکتا لیکن اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ شخص حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار ہیں اور مذکورہ ویڈیو ان کی شہادت سے قبل آخری لمحات کی ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری کا کہنا ہے کہ جنگجو کی شناخت یحییٰ سنوار کے طور پر ہوئی ہے، اس عمارت پر مزید بم داغے گئے تھے جس کے بعد وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور یحییٰ سنوار اسی عمارت کے ملبے تلے شہید ہوگئے۔ ترجمان اسرائیلی فوج کے مطابق شہید یحییٰ سنوار کے قبضے سے ایک بلٹ پروف جیکٹ، دستی بم اور 10 ہزار 707 ڈالرز برآمد ہوئے ہیں، شہادت سے قبل یحییٰ سنوار نے مذکورہ عمارت میں اکیلے پناہ لی تھی۔
ڈینیئل ہگاری نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے علاقے کو ڈرون کی مدد سے اسکین کیا ہے، اسکین فوٹیج میں شہادت سے قبل زخمی یحییٰ سنوار کو عمارت کے اندر جاتے اور باہر آتے دیکھ سکتے ہیں، جس کے بعد اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں یحییٰ سنوار زخمی ہوگئے لیکن انہوں نے ہار نہ مانی اور دو گرنیڈ پھینکے، جن میں سے 1 پھٹ گیا جبکہ ایک اور اسرائیلی حملے میں یحییٰ سنوار شہید ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق ڈرون فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہادت سے قبل یحییٰ سنوار نے ڈرون کو لکڑی سے گرانے کی کوشش بھی کی تھی۔ ادھر حماس کی جانب سے یحیٰی سنوار کی شہادت سے متعلق فی الحال کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔