اسلام ٹائمز۔ داعش کے گستاخ دہشتگرد نےحضرت یونس علیہ السلام کے مزار اور اس کے احاطے میں موجود مسجد کو دھماکےسے شہید کر دیا، دھماکے سے متعدد قریبی عمارتیں بھی تباہ ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق صدام حسین نے 1990ء کی دہائی میں مسجد کی تعمیر نو کرائی تھی۔ شدت پسندوں نے پہلے مزار کے احاطےمیں موجود مسجد خالی کرائی، حملے سے قبل 5 سو میٹر تک سڑکیں بند کر دی گئیں تھیں۔ موصل میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران 30 مزارات شہید کیے جاچکے ہیں۔ آثار قدیمہ کی سائٹ پر مسجد آٹھویں صدی عیسوی میں تعمیرکی گئی تھی۔ موصل میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران 45 مزارات، مساجد اور امام بارگوہوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں درجنوں افراد جاں بحق و زخمی ہوگئے ہیں۔ عراقی پولیس اور طبّی ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بغداد میں ہونے والے اس بم دھماکے میں کم از کم اکیس افراد جاں بحق اور دسیوں دیگر زخمی ہوئے ہیں، جن میں بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔