0
Saturday 18 Jan 2025 19:40

یہی معاہدہ 8 ماہ قبل بھی موجود تھا لیکن نیتن یاہو نے مزید قتل عام کیلئے اسے قبول نہ کیا، امریکی سینیٹر

یہی معاہدہ 8 ماہ قبل بھی موجود تھا لیکن نیتن یاہو نے مزید قتل عام کیلئے اسے قبول نہ کیا، امریکی سینیٹر
اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے سینیئر یہودی سینیٹر برنی سینڈرز نے اعلان کیا ہے کہ بدقسمتی کے ساتھ (غزہ میں جنگ بندی سے متعلق) موجودہ معاہدہ اسی متن پر مشتمل ہے کہ جسے نیتن یاہو اور اس کی دائیں بازو کی انتہاء پسند کابینہ نے مئی میں مسترد کر دیا تھا۔ برنی سینڈرز نے کہا کہ مئی 2024 سے لے کر اب تک نہ صرف (غزہ میں) 10 ہزار سے زائد عام شہری مارے جا چکے ہیں بلکہ اس دوران اسرائیلی قیدیوں سمیت بے گناہ (فلسطینی) لوگوں کی صورتحال بھی مزید خراب ہوئی ہے۔ ڈیموکریٹ امریکی سینیٹر نے غزہ کے عوام کے قتل عام میں امریکہ کے بنیادی کردار کی جانب بھی اشارہ کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کو ہتھیار بھیج کر امریکہ نے غزہ میں نسل کشی و سنگین جنگی جرائم میں برابر کا حصہ ڈالا ہے۔

سینیئر امریکی یہودی سینیٹر نے تاکید کی کہ نیتن یاہو نے جو جنگ شروع کی تھی وہ حماس کے خلاف نہیں بلکہ تمام فلسطینی عوام کے خلاف تھی لہذا انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اسے جنگی مجرم کے طور پر پہچانے! اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں برنی سینڈرز نے دعوی کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ اور اس کے تسلسل کی ضمانت دی جانی چاہیئے اور غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کے زیر کنٹرول حکومت قائم کی جائے!
خبر کا کوڈ : 1185088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش