اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پٹنہ میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو پُرزور انداز میں ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت بھارت کے ہر ادارہ سے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر، مہاتما گاندھی کے نظریات کو مٹانے میں مصروف ہیں۔ راہل گاندھی بہار کی دارالحکومت پٹنہ "تحفظ آئین سمیلن" میں حصہ لینے پہنچے تھے۔ باپو آڈیٹوریم میں منعقد اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کہہ رہے ہیں کہ بھارت کو 15 اگست 1947ء کو آزادی نہیں ملی، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ہندوستانی آئین کو خارج کر رہے ہیں، وہ یہ بیان دے کر سماجی تانے بانے کو مٹا رہے ہیں۔
راہل گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران ایک بار پھر آئین کی حفاظت کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین صرف ایک کتاب نہیں ہے، بلکہ یہ ملک کے لاکھوں کروڑوں لوگوں کی آواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت کہتے ہیں کہ آزادی 15 اگست 1947ء کو نہیں بلکہ اس کے بعد ملی، اگر وہ ایسا کہتے ہیں تو وہ اسے (آئین) خارج کر رہے ہیں، وہ سوشل اسٹرکچر کو مٹا رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے موہن بھاگوت کے ساتھ ساتھ نریندر مودی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور مودی حکومت اس آئین کو اٹھا کر پھینکنا چاہتی تھی، لیکن عوام نے انہیں بتایا کہ اگر آپ نے اسے اپنے سر پر نہیں رکھا تو ہم آپ کو پھینک دیں گے۔ بار بار ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کرنے والے راہل گاندھی نے پٹنہ میں بھی اپنا یہ مطالبہ دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جھوٹی مردم شماری نہیں چاہیئے۔