اسلام ٹائمز۔ قطری وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن آل ثانی نے تاکید کی ہے کہ سلامتی کونسل، غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے لئے لازم الاجراء قرارداد جاری کرے۔ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ہم بھی غزہ کے لوگوں کے مانند اس معاہدے پر خوش ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا، محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو غزہ میں متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لئے ضروری امداد فراہم کرنی چاہیئے۔ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مذاکرات کے آخری دن بہت زیادہ فیصلہ کن تھے، قطری وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ دونوں امریکی حکومتوں کے مشترکہ اقدامات نے اس معاہدے کے حصول میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہم معاہدے کے پہلے مرحلے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، قطری وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ دوسرا مرحلہ معاہدے کا آخری مرحلہ ہو گا۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کے طریقۂ کار کے لئے انسانی ہمدردی کا ایک پروٹوکول تیار کر لیا گیا ہے، محمد بن عبد الرحمن آل ثانی نے تاکید کی کہ ثالث کے طور پر قطر کا موقف واضح ہے جبکہ جنگ کے بعد غزہ کے انتظام و انصرام کو فلسطین کا اندرونی مسئلہ گردانا جاتا ہے۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ عرب ممالک کی حیثیت سے ہمارا فرض فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کی حمایت اور اختلافات کا خاتمہ ہے، قطری وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر کے ناقدین نے شور مچانے کے سوا اس جنگ کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کیا اور اگرچہ ہمارے خلاف پروپیگنڈہ کیا گیا لیکن ہم نے بلیک میلنگ کا جواب الفاظ سے دینے کے بجائے ایک معاہدے تک پہنچنے کی پوری کوشش کی ہے!