اسلام ٹائمز۔ ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی اکبر احمدیان نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو سراہتے ہوئے تاکید کی ہے کہ آخری فتح، مزاحمتی محاذ کا کم ترین انعام ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام میں علی اکبر احمدیان نے لکھا کہ گزشتہ 16 ماہ کے تجربے نے ثابت کر دکھایا کہ آخری فتح و الہی نصرت "مزاحمت" کا کم سے کم انعام ہے جبکہ مزاحمت کا نقد و حقیقی انعام ملائکہ کا نزول (
تَتَنَزَّلُ عَلَيۡهِمُ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ) اور "
أَلَّا تَخَافُواْ وَلَا تَحۡزَنُواْ" (ڈرو نہیں اور رنجیدہ بھی نہ ہو، فصلت 3041) کی بشارت ہے۔
اپنے پیغام میں علی اکبر احمدیان نے مزید لکھا کہ وہ بات کہ جو غزہ کے غمزدہ لیکن صابر، پرسکون، مطمئن اور امتحان میں سرخرو ہونے والے عوام کی جبیں پر از قبل واضح طور پر نظر آ رہی تھی، اور جس کے بغیر یہ سبق آموز سکون ناممکن معلوم ہوتا ہے؛ یہ ہے کہ "
إِنَّ ٱلَّذِينَ قَالُواْ رَبُّنَا ٱللَّهُ ثُمَّ ٱسۡتَقَٰمُواْ تَتَنَزَّلُ عَلَيۡهِمُ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ أَلَّا تَخَافُواْ وَلَا تَحۡزَنُواْ" (بیشک جن لوگوں نے یہ کہا کہ اللہ ہمارا رب ہے اور پھر ثابت قدم رہے ان پر فرشتے یہ پیغام لے کر نازل ہوتے ہیں کہ ڈرو نہیں اور رنجیدہ بھی نہ، فصلت 3041)۔ اپنے پیغام کے آخر میں ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل نے مزید لکھا کہ آج کی فتح بھی اس وعدہ الہی کا مصداق تھی کہ "
وَأُخۡرَىٰ تُحِبُّونَهَاۖ نَصۡرࣱ مِّنَ ٱللَّهِ وَفَتۡحࣱ قَرِيبࣱ" (اور وہ دوسری بھی جسے تم پسند کرتے ہو عنایت کرے گا اور وہ اللہ کی طرف سے مدد اور جلد حاصل ہونے والی فتح ہے، الصف 1361)۔