اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کی پولیٹیکل کونسل کے نائب سربراہ "محمود قماطی" نے کہا کہ دشمن کو جنوبی لبنان کے ابتدائی جغرافیہ پر ہی شکست ہوچکی تھی۔ ہم نے اس جنگ میں لبنان، فلسطین اور مشرق وسطیٰ کا دفاع کیا۔ ہم آج دو ماہ کی مسلسل جدوجہد کے بعد کامیاب ہوئے۔ انہوں نے دشمن کے مقابلے میں مقاومت کی ثابت قدمی، حوصلے اور وفاداری کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس میدان سے وفا نبھائیں گے۔ جنوبی لبنان میں استقامتی محاذ کی ثابت قدمی نے مشرق وسطیٰ میں دشمن اور اس کی جارحیت کو شکست دے دی۔ آج کی یہ کامیابی عرب ممالک کے استحکام سے جڑی ہے۔ محمود قماطی نے کہا کہ حزب الله، شہیدان "سید حسن نصرالله" اور "سید ہاشم صفی الدین" کی تجہیز و تکفین کے لئے تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کی تدفین کے موقع پر عوام کی کثیر نمائندگی مقاومت کی حمایت میں عوامی و سیاسی ریفرنڈم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی لبنان میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے ساتھ ساتھ قیدیوں کی رہائی کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔
محمود قماطی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین تمام عربوں اور مسلمانوں کا مشترکہ مسئلہ ہے اور حزب الله بھی اسی امت کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہرگز فلسطین کی حمایت سے ہاتھ نہیں اٹھائیں گے اور فلسطین کاز کے حوالے سے جدید فیصلے کریں گے۔ واضح رہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی بیروت کے مقامی وقت آج صبح 4:00 بجے عمل میں آئی۔ صیہونی ذرائع ابلاغ نے جنگ بندی کی بعض شرائط بھی میڈیا پر جاری کیں جو درج ذیل ہیں۔
* حزب الله و دیگر مقاومتی گروه لبنانی سرزمین سے اسرائیل کے خلاف حملے روک دیں۔
* اسرائیل زمین، فضاء اور سمندر سے لبنان کے خلاف کوئی عسکری قدم نہیں اٹھائے گا۔
* لبنان اور اسرائیل سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔
* اسرائیل 60 روز کے اندر اقوام متحدہ کے ذریعے لبنان کی طے کردہ حدود سے سلسلہ وار اپنی فورسز باہر نکالے گا۔
* امریکہ دونوں فریقین کے درمیان طے شدہ شقوں پر عملدرآمد کے لئے ضمانت کے طور پر باقی رہے گا۔