جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
جامعۃ النجف اسکردو میں علماء و مبلغین کے اعزاز میں عشائیہ
اسلام ٹائمز۔ جامعة النجف اسکردو بلتستان میں حوزہ ہائے علمیہ ایران اور عراق سے تشریف لائے ہوئے علمائے کرام اور مبلغین عظام کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کا اغاز تلاوت قران پاک سے شیخ محمد علی حافظ نے کیا۔ شیخ ضمائری اور شیخ نادم شگری نے خوبصورت انداز میں کلام پیش کرکے حاضرین سے داد وصول کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ ناصر مہدوی نے خطاب کا اغاز ایک حدیث پاک (ص) سے کیا اور کہا کہ خود زندگی موت کا پیغام ہے، جو بھی زندگی رکھتا ہے اسے موت ضرور آنی ہے، اگر انسان موت کو یاد رکھے تو بہت سی برائیوں سے دور رہے گا، جب تک انسان کی روح پاک نہ ہو علم کسی کام کا نہیں، روح کی پاکیزگی کے لیے شرط ہے کہ قلب پاک ہو۔ شیخ ناصر مہدوی نے مزید کہا کہ دینی غیرت کو زندہ رکھنا انسان کا دینی فریضہ ہے، کسی بھی کام کے آغاز سے پہلے غور و فکر بہت ضروری ہے، غور و فکر سے انسان بہت سے نقصانات سے محفوظ رہتا ہے، زندگی کے ہر کام میں سوچ سمجھ کر آگے بڑھنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیبت کے زمانے میں شریعت کی حفاظت کے لیے مرجعیت سے بہتر کوئی نظام نہیں ہے، معاشرے میں انقلاب لانے کے لیے سب سے اہم یہ ہے کہ ذہن سازی کی جائے، ذہن ساز بنئے، ذہن سازی کرنا سیکھیے، ذہن سازی مدارس اور حوزۀ علمیہ میں بہت اچھے انداز میں ہوتی ہے، اس لیے ہماری ذمہ داری ہے کہ مدارس کو مزید مضبوط کیا جائے کیونکہ مدارس عقیدوں کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ آخر میں حوزہ علمیہ جامعۃ النجف کے استاد حجۃ الاسلام شیخ سجاد حسین مفتی نے مہمان خصوصی شیخ ناصر مہدوی اور نجف و قم کے علماء اور مقامی علمائے کرام و مبلغین اور شعرائے کرام کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں عالمِ اسلام کے عظیم مجاہد شہیدِ مقاومت اسماعیل ہانیہ اور شہدائے غزہ و شہدائے پارا چنار کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔ تقریب کا اختتام دعائے امام زمانہ (عج) سے ہوا۔ تقریب کی نظامت کے فرائض مولانا زہیر کربلائی نے انجام دیئے۔