Friday 7 May 2021 18:04
اداریہ
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے یوم القدس کے موقع پر اپنے خطاب میں انتہائی اہم نکات کی طرح اشارہ کیا ہے۔ آپ کے خطاب کا ہر نکتہ اہمیت کا حامل ہے لیکن آپ نے غاصب اسرائیل کو ایک ریاست کی بجائے ایک دہشت گرد حکومت سے تعبیر کیا ہے۔ آپ نے بڑے واضح انداز میں کہا ہے کہ اسرائیل ملک نہیں دہشت گردی کا اڈہ ہے. رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ صیہونیوں نے پہلے دن سے ہی غصب شدہ سرزمین فلسطین کو دہشت گردی کے مرکز میں تبدیل کر دیا۔ آپ نے واضح الفاظ میں فرمایا کہ اسرائیل کوئی ملک نہیں بلکہ فلسطینی قوم اور دیگر اقوام کے خلاف دہشت گردی کا اڈہ ہے اور اس سفاک اور دہشت گرد حکومت کے خلاف جدوجہد درحقیقت دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے اور یہ سب کا ہمہ گیر فریضہ ہے۔ اسرائیل کی دہشت گردی کے ثبوت کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اسرائیل کی دہشت گردی فلسطین سمیت تمام ملکوں تک پھیلی ہوئی ہے۔ غزہ کے محصور فلسطینی ہوں یا غرب اردن کے نہتے شہری، سب کے سب اس صیہونی ریاست کے مظالم کا شکار ہیں۔
صیہونی حکومت نے مسلمان ملکوں کو بھی مختلف موقع پر اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے۔ عراق کے ایٹمی پروگرام کی تباہی ہو یا پاکستان کے ایٹمی پلانٹ پر حملے کی سازش، ہر سازش کی پیچھے اسرائیل نظر آئے گا۔ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی خلاف جتنی سازشیں اسرائیل نے کیں وہ تو انگنت ہیں۔ ایران کے ایٹمی سائنس دانوں کا قتل ہو یا ایٹمی تنصیبات کے خلاف سائیبر حملے، صیہونی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔ مختلف ممالک مین فلسطینی مجاہدین کے قتل کے اقدام اور استقامت و مقاومت کے مجاہدین کو شہید کرنا صیہونی جکومت کا روزمرہ کا معمول ہے اور یہ تمام کارروائیاں تل ابیب کے دہشت گردی کے مرکز میں بیٹھ کر ترتیب دی جاتی ہیں، اسی لئے تو رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسرائیل کوئی ملک نہیں بلکہ فلسطینی قوم اور دیگر اقوام کے خلاف دہشت گردی کا اڈہ ہے۔ کاش امت مسلمہ بالخصوص عرب حکمران اس مسغلی کو سمجھ جائیں کہ دہشت گردوں اور دہشت گردی کے اڈوں سے قربت نہیں دوری اختیار کی جاتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے یوم القدس کے موقع پر اپنے خطاب میں انتہائی اہم نکات کی طرح اشارہ کیا ہے۔ آپ کے خطاب کا ہر نکتہ اہمیت کا حامل ہے لیکن آپ نے غاصب اسرائیل کو ایک ریاست کی بجائے ایک دہشت گرد حکومت سے تعبیر کیا ہے۔ آپ نے بڑے واضح انداز میں کہا ہے کہ اسرائیل ملک نہیں دہشت گردی کا اڈہ ہے. رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ صیہونیوں نے پہلے دن سے ہی غصب شدہ سرزمین فلسطین کو دہشت گردی کے مرکز میں تبدیل کر دیا۔ آپ نے واضح الفاظ میں فرمایا کہ اسرائیل کوئی ملک نہیں بلکہ فلسطینی قوم اور دیگر اقوام کے خلاف دہشت گردی کا اڈہ ہے اور اس سفاک اور دہشت گرد حکومت کے خلاف جدوجہد درحقیقت دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے اور یہ سب کا ہمہ گیر فریضہ ہے۔ اسرائیل کی دہشت گردی کے ثبوت کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اسرائیل کی دہشت گردی فلسطین سمیت تمام ملکوں تک پھیلی ہوئی ہے۔ غزہ کے محصور فلسطینی ہوں یا غرب اردن کے نہتے شہری، سب کے سب اس صیہونی ریاست کے مظالم کا شکار ہیں۔
صیہونی حکومت نے مسلمان ملکوں کو بھی مختلف موقع پر اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے۔ عراق کے ایٹمی پروگرام کی تباہی ہو یا پاکستان کے ایٹمی پلانٹ پر حملے کی سازش، ہر سازش کی پیچھے اسرائیل نظر آئے گا۔ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی خلاف جتنی سازشیں اسرائیل نے کیں وہ تو انگنت ہیں۔ ایران کے ایٹمی سائنس دانوں کا قتل ہو یا ایٹمی تنصیبات کے خلاف سائیبر حملے، صیہونی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔ مختلف ممالک مین فلسطینی مجاہدین کے قتل کے اقدام اور استقامت و مقاومت کے مجاہدین کو شہید کرنا صیہونی جکومت کا روزمرہ کا معمول ہے اور یہ تمام کارروائیاں تل ابیب کے دہشت گردی کے مرکز میں بیٹھ کر ترتیب دی جاتی ہیں، اسی لئے تو رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسرائیل کوئی ملک نہیں بلکہ فلسطینی قوم اور دیگر اقوام کے خلاف دہشت گردی کا اڈہ ہے۔ کاش امت مسلمہ بالخصوص عرب حکمران اس مسغلی کو سمجھ جائیں کہ دہشت گردوں اور دہشت گردی کے اڈوں سے قربت نہیں دوری اختیار کی جاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 931331
منتخب
1 Dec 2024
30 Nov 2024
30 Nov 2024
27 Nov 2024
30 Nov 2024
29 Nov 2024
29 Nov 2024